دتا۔ (براہین احمدیہ ص۵۵۵، خزائن ج۱ ص۶۶۳)
۲… ’’لولاک لما خلقت الافلاک‘‘ اگر میں تجھے پیدا نہ کرتا تو زمین وآسمان کو پیدا نہ کرتا۔ (حقیقت الوحی ص۹۹، خزائن ج۲۲ ص۱۰۲)
شوخ… مرزاجی! آپ کا اﷲ، رب اور خدا تو آپ پر بہت مہربان ہے۔ جو کہ آپ کے پاس چوروں کی طرح پوشیدہ آتا ہے۔ تمہارے حیض کا بچہ بنا کر اپنا بچہ قرار دیتا ہے۔ تمہیں اپنا فرزند اور اولاد اور بیٹا ہونا ظاہر کرتا ہے۔ تمہیں عورت بنا کر حاملہ ٹھہرا کر تم سے ہی تمہیں پیدا کرواتا ہے۔ کیا یہاں تک ہی محدود ہے یا اس کے آگے بھی آپ کو کوئی رتبہ عطاء ہوا ہے۔
مرزا… ’’رایتنی فی المنام عین اﷲ‘‘ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں عین اﷲ ہوں۔ (آئینہ کمالات اسلام ص۵۶۴، خزائن ج۵ ص۵۶۴)
۲… میں نے اپنے کشف میں دیکھا کہ میں خود خدا ہوں اور میں نے یقین کیا کہ میں وہی ہوں۔ (کتاب البریہ ص۸۵، خزائن ج۱۳ ص۱۰۳)
شوخ… مرزاجی! خدا بن کر کوئی کام بھی کیا؟ یا صرف خدا کی کرسی پر ہی رونق افروز ہوئے؟
مرزا… ’’میں نے زمین وآسمان کو بنایا اور آدم کو پیدا کیا۔‘‘
(کتاب البریہ ص۸۷، خزائن ج۱۳ ص۱۰۵)
شوخ… کیوں بھئی اختر میاں! سن لیا مرزاقادیانی کے اﷲ اور رب اور خدا کے متعلق اس کے اپنے منہ کا اقرار۔ اب مرزاقادیانی کے بیانات کا خلاصہ ملاحظہ ہو۔
۱… مرزاقادیانی کا رب ’’عاج‘‘ عاجی یعنی استخوان فیل، ہاتھی دانت، گوبر کا ڈھیر۔
۲… مرزاقادیانی کا خدا ’’یلاش‘‘ معنی نامعلوم۔
۳… مرزاقادیانی کا اﷲ ’’صاعقہ‘‘ خطا کرنے والا، صواب کرنے والا، اپنے ارادہ میں ناکام رہنے والا، سونے والا جاگنے والا، نمازی، روزہ دار، چوروں کی طرح پوشیدہ آنے والا۔ مرزاقادیانی کو عورت بنا کر بچہ پیدا کرنے والا۔ مرزاقادیانی کو اپنا فرزند، اپنا بچہ، اپنی اولاد، اپنا بیٹا تصور کرنے والا۔ مرزاقادیانی کے خون حیض سے بچہ بنا کر اس کو اپنا بچہ تصور کرنے والا۔ ارادہ میں ناکام رہنے والا وغیرہ وغیر۔
اب مسلمانوں کے اﷲ کے نام کی تعریف کا بھی ملاحظ ہو۔
خدا نے اﷲ اور رب کے نام کی قرآن شریف میں یوں تعریف بیان فرمائی ہے۔
۱… ’’الحمد ﷲ رب العالمین۰ الرحمن الرحیم۰ مالک یوم الدین