شوخ… اختر میاں! اس میں حیرانی کی کون سی بات ہے۔ انہوں نے جو کچھ لکھا ہے وہ اپنے عقیدہ کے مطابق صحیح لکھا ہے۔
اختر… تو پھر اس کا یہ مطلب نکلا کہ ہمارے علمائے دین غلط بیانی کر رہے ہیں۔
شوخ… نہیں نہیں! وہ بھی جو کچھ ارشاد فرما رہے ہیں بالکل درست ہے۔
اختر… تو پھر میں ہی ایسا کند ذہن ہوں جو اس معمہ کو حل نہیں کر سکا۔
شوخ… نہیں نہیں اختر میاں! تم بھی اپنے مؤقف میں درست ہو۔
اختر… شوخ صاحب! یہ معاملہ تو شمع کے معمہ سے بھی زیادہ دقیق ہوگیا۔ برائے خدا اسے حل کیجئے۔ آپ کا یہ جواب سن کر میرا تو دماغ چکرا گیا ہے۔
شوخ… لو اختر میاں سنو! میاں صاحب نے اپنے احمدیت کے پیغام میں گو خدا، رسول، کلمہ، نماز، فرشتوں وغیرہ کا اقرار کر کے حضرت محمد رسول اﷲﷺ کو خاتم النبیین مانا ہے۔ مگر حقیقت میں اگر دیکھا جائے تو وہ اقرار مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق نہیں۔ بلکہ اپنے خیالات کی رو سے طریق جدید کے مطابق خدا، رسول، کلمہ وغیرہ کا اقرار کیا ہے۔ جس کی وجہ سے تم کو دھوکہ لگ گیا ہے۔ کیونکہ تم ان کی تہ تک نہیں پہنچ سکتے۔ اس لئے میاں صاحب نے تمہیں دھوکہ دیا۔
۲… اور ہمارے علمائے دین اس لئے سچے ہیں کہ وہ کہتے ہیں کہ جماعت مرزائیہ گو خدا، رسولؐ، کلمہ وغیرہ کی قائل تو ہے مگر اس خدا، رسولؐ اور کلمہ وغیرہ کی اقراری نہیں۔ جس کو کہ ہم مسلمان مانتے ہیں۔ اس لئے ہمارے علمائے دین بالکل صحیح فرمارہے ہیں۔
۳… اور تم لوگ اس لئے سچے ہو کہ تم ظاہریت کو لیتے ہو۔ باطن کا تم کو کوئی علم نہیں۔ پس یہ وجہ ہے تم کو دھوکہ لگنے کی۔ سمجھ لیا اختر میاں!اختر… شوخ صاحب! یہ بات میری سمجھ میں نہیں آئی کہ جب وہ اسی خدا، رسولؐ ، کلمہ اور فرشتوں وغیرہ کے اقراری ہیں جس کو کہ تمام مسلمان مانتے ہیں تو اس میں مسلم غیرمسلم کا سوال کیسے پیدا ہوگیا اور طریق جدید کا اس میں کیا تعلق ہے۔ مہربانی کر کے طریق جدید کی وضاحت فرمادیجئے۔ عین نوازش ہوگی۔
شوخ… لو اختر میاں سنو! اور خوب دھیان دے کر سنو۔ تاکہ تمہارا مغالطہ دور ہو۔ ہم اس کو نہایت اختصار کے ساتھ بیان کر کے تمہاری تسلی کرادیتے ہیں۔ مگر میرا یہ خیال ہے کہ بجائے اس کے کہ ہم اس کو اپنی طرف سے حل کریں۔ مخالفین ہی کے اپنے بیانات سے تمہاری تسلی کی جائے تو بہتر ہے۔ ورنہ تمہیں پھر مغالطہ لگنے کا امکان ہو جائے گا۔ ہم اس مسئلہ کے حل کے واسطے تمہیں