۴… ’’کیا تو نہیں جانتا کہ پروردگار رحیم وصاحب فضل نے ہمارے نبی کریمﷺ کا بغیر کسی استثناء کے خاتم النبیین نام رکھا ہے۔‘‘ (حمامتہ البشریٰ ص۲۰، خزائن ج۷ ص۲۰۰)
۵… ’’اسی طرح سب سے اوّل اس نے (یعنی اﷲتعالیٰ نے) یہ فیصلہ کیا ہے کہ آنحضرتﷺ کو اسلام جیسا مکمل دین دے کر بھیجا اور آپﷺ کو خاتم النبیین ٹھہرایا اور قرآن جیسی کامل الکتاب عطاء فرمائی۔ جس کے بعد قیامت تک نہ کوئی کتاب آئے گی اور نہ کوئی نیا نبی نئی شریعت لے کر آئے گا۔‘‘ (ملفوظات احمدیہ ص۳۳۹)
۶… ’’قرآن شریف میں آنحضرتﷺ کو خاتم الانبیاء ٹھہرایا گیا۔‘‘
(اربعین نمبر۲ ص۲۶، خزائن ج۱۷ ص۳۷۴)
۷… ’’عقیدہ کی رو سے جو خدا تم سے چاہتا ہے وہ یہی ہے کہ خدا ایک اور محمدﷺ اس کا نبی ہے اور خاتم الانبیاء ہے اور سب سے بڑھ کر ہے۔‘‘ (کشتی نوح ص۱۵، خزائن ج۱۹ ص۱۵،۱۶)
۸… ’’خدا اس شخص سے پیار کرتاہے جو اس کی کتاب قرآن کریم کو اپنا دستور العمل قرار دیتا ہے اور اس کے رسول حضرت محمد مصطفیٰﷺ کو درحقیقت خاتم الانبیاء کہتا ہے۔‘‘
(چشمہ معرفت ص۳۲۵، خزائن ج۲۳ ص۳۴۰)
سوال نمبر:۴…مرزاقادیانی یہ تو ثابت ہوگیا کہ یہ آپ کا رسمی عقیدہ نہیں۔ بلکہ قرآن مجید کی رو سے آپ حضرت محمد مصطفیﷺ کو خاتم النبیین تصور کرتے ہیں اور یہ لقب انسانی لقب نہیں بلکہ اﷲتعالیٰ کی طرف سے حضور کو یہ انعام ہے اور اس سے حضورﷺ کی بزرگی عظمت، شان وشوکت ثابت ہوتی ہے اور آپؐ کے بعد کوئی نبی نہیں۔ یہ معنی آپ نے کہاں سے اور کن الفاظ سے لئے ہیں۔ ذرا اس پر بھی روشنی ڈالئے۔
جواب مرزا
۱… ’’ختم نبوت کے متعلق میں پھر کہنا چاہتا ہوں کہ خاتم النبیین کے بڑے معنی یہ ہیں کہ نبوت کے امور کو آدم علیہ السلام سے لے کر آنحضرتﷺ پر ختم کردیا۔‘‘ (ملفوظات احمدیہ ص۲۷۶)۲… ’’اور اسی وجہ سے ہمارے نبی کریمﷺ خاتم النبیین ٹھہرے۔ کیونکہ آنحضرتﷺ کے ہاتھ پر وہ تمام کام پورا ہوگیا جو پہلے اس سے کسی نبی کے ہاتھ پر پورا نہیں ہوا تھا۔‘‘
(ست بچن ص۱۴۹، خزائن ج۱۰ ص۲۷۳)
سوال نمبر:۵…اچھا مرزاقادیانی! یہ تو ثابت ہوگیا کہ خاتم النبیین کے یہ معنی ہیں کہ آپ پر