۵…
میں کبھی آدم کبھی موسیٰ کبھی یعقوب ہوں
نیز ابراہیم ہوں نسلیں ہیں میری بیشمار
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۰۳، خزائن ج۲۱ ص۱۳۳)
۶…
کربلائیست سیر ہر آنم
صد حسین است درگریبانم
(نزول مسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷)
۷…
محمد پھر اتر آئے ہم میں
اور آگے سے بھی بڑھ کر اپنی شان میں
محمد دیکھنے ہوں جس نے اکمل
غلام احمد کو دیکھئے قادیان میں
(اخبار الفضل قادیان مورخہ ۲۵؍اکتوبر ۱۹۰۴ئ)
’’نبی کریمﷺ کے تین ہزار معجزات اور اپنے تین لاکھ۔‘‘ ملاحظہ ہو:
۸… ’’اور میں اس خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں… اسی نے مجھے مسیح موعود کے نام سے پکارا ہے اور اس نے میری تصدیق کے لئے بڑے بڑے نشان ظاہر کئے ہیں۔ جو تین لاکھ تک پہنچتے ہیں۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۶۸، خزائن ج۲۲ ص۵۰۳)
۹… ’’کوئی شریر النفس ان تین ہزار معجزات کا کبھی ذکر نہ کرے جو ہمارے نبیﷺ سے ظہور میں آئے۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۶۷، خزائن ج۱۷ ص۱۵۳)
۹۔الف…’’آسمان سے کئی تخت اترے پر تیرا تخت سب سے اوپر بچھایا گیا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۸۹، خزائن ج۲۲ ص۹۲)
۱۰… ’’میرا قدم اس بلندی پر ہے جہاں تمام بلندیاں ختم ہیں۔‘‘
۱۱… ’’قوم شیعہ اس پر اصرار مت کرو کہ حسین تمہارا منجی ہے۔ میں تم سے سچ سچ کہتا ہوں کہ آج تم میں سے ایک ہے جو اس حسین سے بڑھ کر ہے۔‘‘ (دافع البلاء ص۱۳، خزائن ج۱۸ ص۲۳۳)