انہ من یحادد اﷲ (التوبہ)‘‘ {کیا یہ لوگ نہیں جانتے کہ جو شخص خد اور اس کے رسول کی مخالفت کرے خدا اس کو جہنم میں ڈالے گا اور وہ اس میں ہمیشہ رہے گا۔ یہ ایک بہت بڑی رسوائی ہے۔}
خلاصہ کلام ربانی یہ نکلا کہ خدا کی گواہی کو چھپانے والا ظالم، دوزخ کی آگ پیٹ میں داخل کرنے والا، خدا اور اس کے رسول کی نافرمانی کرنے والا جہنمی، بڑے عذاب کلا حق دار ہے۔
حضرات! یہ تو خدا اور رسول کی خلاف ورزی کرنے والے کے متعلق سن لیا۔ آپ نے فیصلہ قرآنی اب سنئے! جو شخص مرزاغلام احمد قادیانی کی تصدیق وغیرہ نہیں کرتا یا مخالفت کرتا ہے۔ اس کے واسطے مرزاقادیانی کیا ارشاد فرماتے ہیں۔ ذرا س کا بھی ملاحظہ فرمائیے۔
مرزاقادیانی اپنی کتاب (آئینہ کمالات اسلام ص۵۴۷، خزائن ج۵ ص ایضاً) پر اس طرح رقمطراز ہیں: ’’تلک کتب ینظر علیہا کل مسلم‘‘ ان میری کتابوں کو ہر ایک مسلمان محبت کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور صدق دل سے فائدہ اٹھاتا ہے اور قبول کرتا ہے اور میری تصدیق کرتا ہے۔ مگر وہ نہیں جانتا جو بدکار عورتوں کی اولاد ہے۔‘‘
لیجئے حضرات! ہم خدا اور اس کے رسول کے حکم کی نافرمانی کرتے ہیں تو ازروئے قرآن، ظالم، جہنمی، پیٹ میں دوزخ کی آگ ڈالنے والے ٹھہرتے ہیں اور اگر مرزاقادیانی کے کہے ہوئے الفاظ نہ مانیں تو پھر ہم بدکار عورتوں کی اولاد بنتے ہیں۔
اگر ہم بیان کرتے ہیں تو پھر ہم ارتکاب جرم کے حقدار ہوجاتے ہیں۔ ہم جائیں تو کدھر جائیں۔ اگر ہم خدا رسول کے احکام کو پس پشت ڈال کر حق گوئی کے بیان کرنے سے گریز کریں تو خطرہ ہے ایمان کا، اور اگر ہم خدا رسول کے احکام کو بسر وچشم قبول کر کے حق گوئی کا اعلان کریں تو خطرہ ہے جان کا، اور اگر ہم مرزاقادیانی کی مخالفت کریں تو خطرہ ہے اپنے خاندان کا۔ ہماری جان عجیب مصیبت کے چکر میں پڑ گئی ہے کہ جس کا حل سمجھ سے بالاتر ہے۔ حکام ہی اس کا حل کریں۔
دوسرے ہم یہ دریافت کرنا چاہتے ہیں کہ اگر ہم مسئلہ ختم نبوت کو بیان کر کے یہ کہیں کہ حضورﷺ خاتم النبیین ہیں اور آپؐ پر نبوت ختم ہوگئی اور اب جو کوئی حضورﷺ کے بعد دعویٰ نبوت کا کرنے والا ہے وہ کذاب، دجال، جھوٹا اور دائرہ اسلام سے خارج ہے تو یہ کہنے سے مرزائیوں کے دل دکھتے ہیں۔ اس لئے کہ ان کے مرزاقادیانی نے دعویٰ نبوت کا کیا ہے اور وہ ان کو نبی مانتے ہیں۔