نبویہ ومرزاغلام احمد قادیانی کی تحریرات سے ثابت نہیں۔ جیسا کہ بندہ اوپر بیان کر چکا ہے تو جب یہ بات پایۂ ثبوت کو پہنچ چکی ہے کہ حضورﷺ کی ذات پر نبوت ختم ہے۔ جس کی شہادت اﷲتعالیٰ نے اپنے قرآن پاک میں دے کر آپﷺ کو خاتم النبیین قرار دیا اور حضورﷺ نے ’’لا نبی بعدی‘‘ کے ساتھ اس کی تفسیر کی اور اپنے بعد دعویٰ نبوت کرنے والے کو دجال، کذاب، جھوٹا، دائرہ اسلام سے خارج قرار دیا اور مرزاقادیانی نے پرزور الفاظ میں اس کی تصدیق کی تو اب جماعت مرزائیہ یا کسی اور کو کیا حق حاصل ہے کہ وہ اس کے بیان کرنے سے روکے یا جرم قرار دے۔
جب اﷲتعالیٰ نے آپؐ کو قرآن مجید میں خاتم النبیین کہہ کر آپؐ پر نبوت ختم ہونے کی شہادت دے دی تو بتاؤ کہ ہمیں کیا حق حاصل ہے کہ ہم اس شہادت کو چھپائیں اور لوگوں پر ظاہر نہ کریں اور اگر کوئی اس خدا کی گواہی کو چھپاتا، گواہی دینے سے گریز کرتا ہے یا حق کے بیان کرنے سے ڈرتا ہے تو ہمیں بتائیے بحکم خدا اس سزا کا کون حقدار ہوگا۔ جوکہ اس نے اپنی کتاب میں ارشاد فرمایا ہے: ’’قولہ تعالیٰ: ان الذین یکتمون ما انزل اﷲ من الکتب ویشترون بہ ثمناً قلیلاً اولئک ما یاکلون فی بطونہم الاالنار (البقرہ)‘‘ {تحقیق وہ لوگ کہ چھپاتے ہیں جو کچھ کہ اتارا اﷲ تعالیٰ نے کتاب سے اور مول لیتے ہیں بدلے اس کے مول تھوڑا یہ لوگ کہ نہیں کھاتے بیچ پیٹوں آپنوں کے مگر آگ۔} اور اس طرح اﷲتعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ: ’’قولہ تعالیٰ: ومن اظلم ممن کتم شہادۃ عندہ من اﷲ‘‘ {اور کون ہے بہت ظالم اس شخص سے چھپاتا ہے گواہی جو پاس ہے۔ اس کے اﷲ کی طرف سے۔}
پھر اسی طرح اﷲتعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ’’قولہ تعالیٰ: قل اطیعوا اﷲ واطیعوا الرسول (النور)‘‘ {کہ خدا کی اطاعت کرو اور اس رسول کی اطاعت کرو۔}
اسی طرح اﷲتعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ’’قولہ تعالیٰ: ومن یعص اﷲ ورسولہ ویتعد حدودہ یدخلہ ناراً خالدً فیہا ولہ عذاب مہین (النسائ)‘‘ {جو شخص خدا اور رسول کی نافرمانی کرے اور اس کی حدوں سے باہر ہو جائے خدا اس کو جہنم میں داخل کرے گا اور وہ جہنم میں ہمیشہ رہے گا اور اس پر ذلیل کرنے والا عذاب نازل ہو گا۔}
اسی طرح اﷲتعالیٰ اپنی کتاب میں ارشاد فرماتا ہے: ’’قولہ تعالیٰ: لم یعلموا انہ