کو کہ ہم نے مرزاقادیانی کی کتابوں سے اخذ کر کے آپ کی خدمت میں پیش کیاہے۔ تاکہ فیصلہ کے وقت آپ کو کسی قسم کی دیکھ بھال کرنے کے تکلیف نہ ہو۔
جھوٹے کے متعلق فتاویٰ مرزا
۱… ’’جھوٹ بولنا اور گوہ کھانا ایک برابر ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۲۰۶، خزائن ج۲۲ ص۲۱۵)
۲… ’’جھوٹ ام الخبائث ہے۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۳۱)
۳… ’’وہ کنجر جو ولد الزنا کہلاتے ہیں وہ بھی جھوٹ بولنے سے شرماتے ہیں۔‘‘
(شحنۂ حق ص۶۰، خزائن ج۲ ص۳۸۶)
۴… ’’جھوٹ کے مردار کو کسی طرح نہ چھوڑنا۔ یہ کتوں کا طریق نہ انسان کا۔‘‘
(انجام آتھم ص۴۳، خزائن ج۱۱ ص ایضاً)
۵… ’’جھوٹ بولنا مرتد ہونے سے کم نہیں۔‘‘ (اربعین ج۳ ص۲۵، خزائن ج۱۷ ص۴۰۷)
۶… ’’جھوٹے پر اگر ہزار لعنت نہیں تو پانچ سو سہی۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۸۶۶، خزائن ج۳ ص۴۰۷)
۷… ’’قرآن نے جھوٹوں پر لعنت کی ہے اور نیز فرمایا ہے کہ جھوٹے شیطان کے مصاحب ہوتے ہیں اور جھوٹے بے ایمان ہوتے ہیں اور جھوٹوں پر شیاطین نازل ہوتے ہیں اور صرف یہی نہیں فرمایا کہ تم جھوٹ مت بولو۔ بلکہ یہ بھی فرمایا کہ تم جھوٹوں کی صحبت بھی چھوڑ دو اور ان کو اپنا یار دوست مت بناؤ… تیری کلام میں محض صدق ہو۔ ٹھٹھے کے طور پر بھی اس میں جھوٹ نہ ہو۔‘‘
(نور القرآن نمبر۲ ص۳۳، خزائن ج۹ ص۴۰۸)
۸… ’’ہم لکھ چکے ہیں کہ نبی کے کلام میں جھوٹ جائز نہیں۔‘‘
(مسیح ہندوستان میں ص۲۱،خزائن ج۱۵ ص۲۱)
۹… ’’ظاہر ہے کہ جب ایک بات میں کوئی جھوٹا ثابت ہو جائے تو پھر دوسری باتوں میں بھی اس پر اعتبار نہیں رہتا۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۲۲۲، خزائن ج۲۳ ص۲۳۱)
کاذب کے متعلق فتاویٰ مرزا
۱… ’’کاذب کا خدا دشمن ہے۔ اس کو جہنم میں پہنچائے گا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۵۱، خزائن ج۲۲ ص ۵۹۱)