امت کے لئے کوئی نبی نہیں آئے گا۔ نیا ہو یا پرانا۔‘‘ (نشان آسمانی ص۳۰، خزائن ج۴ ص۳۹۰)
’’یعنی مجھے سزاوار نہیں کہ میں نبوت کا دعویٰ کر کے اسلام سے خارج ہو جاؤں اور قوم کافرین سے جا ملوں۔ یہ کس طرح ہوسکتا ہے کہ مسلمان ہوکر نبوت کا دعویٰ کروں… عربی عبارت:ماکان لی ان ادعی النبوۃ‘‘ (حمامتہ البشریٰ ص۷۹، خزائن ج۷ ص۲۹۷)
’’ومعاذ اﷲ… الخ! یعنی خدا کی پناہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ جب کہ اﷲتعالیٰ نے ہمارے نبی اور سردار دو جہاں محمد مصطفیٰﷺ کو خاتم النبیین بنا دیا۔ میں نبوت کا مدعی بنتا۔‘‘
(حمامتہ البشریٰ ص۸۳، خزائن ج۷ ص۳۰۲) ’’کیا ایسا بدبخت مفتری جو خود رسالت اور نبوت کا دعویٰ کرتا ہے۔ قران شریف پر ایمان رکھ سکتا ہے اور کیا ایسا وہ شخص جو قرآن شریف پر ایمان رکھتا ہے اور آیت ’’ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین‘‘ کو خدا کا کلام یقین کرتا ہے وہ کہہ سکتا ہے کہ میں بھی آنحضرتﷺ کے بعد رسول اور نبی ہوں۔‘‘ (انجام آتھم ص۶۷، خزائن ج۱۱ حاشیہ)
’’وکیف یجبیٔ نبی بعد رسولنا وقد انقطع الوحی بعد وفاتہ وختم اﷲ بہ النبیین‘‘ یعنی رسول کریمﷺ کے بعد کوئی نبی کیونکر آسکتا ہے۔ حالانکہ حضورﷺ کی وفات کے بعد وحی نبوت منقطع ہوچکی ہے اور اﷲتعالیٰ نے آپ پر نبیوں کا خاتمہ کر دیا ہے۔ (حمامتہ البشریٰ ص۲۰، خزائن ج۷ ص۲۰۰)
’’اومن بانّ رسولنا محمد المصطفیٰﷺ افضل الرسل وخاتم النبیین وان ھؤلاء قد فتروا علی وقالو ان ہذ الرجل یدعی انہ نبی‘‘ میں ایمان رکھتا ہوں کہ ہمارے رسول محمد مصطفیٰﷺ افضل الرسل خاتم النبیین ہیں اور ان لوگوں نے مجھ پر افتراء کیا ہے جو یہ کہتے ہیں کہ یہ شخص نبی ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔
(حمامتہ البشریٰ ص۸، خزائن ج۷ ص۱۸۴)
’’میرا نبوت کا کوئی دعویٰ نہیں۔ یہ آپ کو غلطی لگی ہے۔ آپ کس خیال سے کہہ رہے ہیں۔ کیا یہ ضروری ہے کہ جو الہام کا دعویٰ کرتا ہے وہ نبی بھی ہو جائے۔‘‘
(جنگ مقدس ص۷۴، خزائن ج۶ ص۱۵۶)
سوال… اچھا مرزاقادیانی! یہ تو آپ کے بیانات سے ثابت ہوگیا کہ حضرت محمد رسول اﷲﷺ خاتم النبیین ہیں اور اب آپؐ کے بعد کوئی نیا پرانا نبی نہیں آسکتا اور میں ہرگزہرگز نبوت کا مدعی