یہ بھی صریحاً کذب اور خودساختہ افتراء ہے۔ کسی نبی کا کوئی ایسا کشف کسی کتاب میں موجود نہیں ہے۔
مجموعہ احادیث بخاری شریف پر جھوٹ
’’بخاری (شریف) میں لکھا ہے کہ آسمان سے اس مسیح موعود خلیفہ کے لئے آواز آئے گی۔ ہذا خلیفۃ اﷲ المہدی‘‘ (شہادت القرآن ص۴۱، خزائن ج۶ ص۳۳۷)
صحیح بخاری میں یہ حدیث نہیں ہے۔
آنحضرتﷺ پر ایک اور الزام
’’آنحضرتﷺ نے فرمایا: جب کسی شہر میں وبا نازل ہو تو فوراً اور بلاتوقف اس شہر کو چھوڑ دو۔ ورنہ وہ خدا سے لڑائی کرنے والے ٹھہریں گے۔‘‘ (اخبار الحکم مورخہ ۲۴؍اگست ۱۹۰۷ئ)
یہ بھی حضور اکرمﷺ پر سراسر بہتان ہے۔ ایسا حکم آپؐ نے کہیں نہیں دیا ہے۔
آنحضرتﷺ پر مرزاقادیانی کا ایک اور بہتان
’’احادیث صحیحہ میں آیا تھا کہ وہ مسیح موعود صدی کے سر پر آئے گا اور وہ چودھویں صدی کا امام ہوگا۔‘‘ (ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۸۸، خزائن ج۲۱ ص۳۵۹)
یہ بھی صاف جھوٹ ہے۔ کسی حدیث میں بھی مسیح کا چودھویں صدی میں آنا مذکور نہیں ہے۔
میرا انکار کرنے والا کافر نہیں ہوتا
’’ابتداء سے میرا یہی مذہب ہے کہ میرے دعویٰ کے انکار کی وجہ سے کوئی شخص کافر نہیں ہوسکتا۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۳۰، خزائن ج۱۵ ص۴۳۲)
میرا منکر جہنمی، کافر اور غیرناجی ہے
’’ہر ایک شخص جس کو میری دعوت پہنچی ہے اور اس نے مجھے قبول نہیں کیا۔ وہ مسلمان نہیں ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۶۳، خزائن ج۲۲ ص۱۶۷)
دسواں باب … دنیا بھر کے ہر قادیانی سے دس سوالات
ہر حوالے کی ذمہ داری مؤلف پر ہے اور مؤلف دنیا بھر کی کسی بھی عدالت میں ہر وقت ایسے حقائق فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔