میں اپنے آپ کو نبی نہیں سمجھتا
’’صاحب انصاف طلب کو یاد رکھنا چاہئے کہ اس عاجز نے کبھی اور کسی وقت بھی حقیقی طور پر نبوت یا رسالت کا دعویٰ نہیں کیا اور غیر حقیقی طور پر بھی کسی لفظ کو استعمال کرنا اور لغت کے عام معنوں کے لحاظ سے اس کو بول چال میں لانا مستلزم کفر نہیں مگر میں اس کو بھی پسند نہیں کرتا کہ اس میں عام مسلمانوں کو دھوکہ لگ جانے کا احتمال ہے۔‘‘ (انجام آتھم ص۲۷ حاشیہ، خزائن ج۱۱ ص ایضاً)
خدا کی قسم میں نبی ہوں
’’میں خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں۔ جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اسی نے مجھے بھیجا ہے۔ اسی نے میرا نام نبی رکھا ہے… اور اسی نے میری تصدیق کے لئے بڑے بڑے نشانات ظاہر کئے جو تین لاکھ تک پہنچتے ہیں۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۶۸، خزائن ج۲۲ ص۵۰۳)
جھوٹوں پر مرزاقادیانی کا فتویٰ
’’جھوٹ بولنا مرتد ہونے سے کم نہیں۔‘‘ (ضمیمہ تحفہ گولڑویہ ص۱۳ حاشیہ، خزائن ج۱۷ ص۵۶)
’’جھوٹ بولنا اور گوہ کھانا برابر ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۲۰۶، خزائن ج۲۲ ص۲۱۵)
’’جب ایک بات میں کوئی جھوٹا ہو جائے تو پھر دوسری کسی بات میں اس کا اعتبار نہیں رہتا۔‘‘ (چشمۂ معرفت ص۲۲۲، خزائن ج۲۳ ص۲۳۱)
حضورﷺ پر مرزاقادیانی کا بہتان
’’آنحضرتﷺ سے پوچھا گیا کہ قیامت کب آئے گی؟ تو آپ نے فرمایا آج کی تاریخ سے سو برس تک تمام بنی آدم پر قیامت آجائے گی۔‘‘
(ازالہ اوہام ج۱ ص۲۵۲، خزائن ج۳ ص۲۲۷)
یہ صریح جھوٹ، بہتان اور افتراء ہے۔ کسی حدیث میں یہ نہیں ہے کہ سو سال تک بنی آدم پر قیامت آجائے گی۔
تمام اولیاء عظام پر جھوٹ کا الزام
’’اولیاء عظام گذشتہ کے کشوف نے اس بات پر مہر لگادی ہے کہ (مسیح موعود) چودھویں صدی کے آخر میں پیدا ہوگا۔ نیز یہ کہ پنجاب میں ہوگا۔‘‘
(اربعین نمبر۲ ص۲۳، خزائن ج۱۷ ص۳۷۱)