خدا کے بارے میں مرزاقادیانی کا نظریہ
میں خدا ہوں ’’میں نے خواب میں دیکھا کہ میں خدا ہوں۔ میں نے یقین کر لیا کہ میں وہی ہوں۔‘‘
(آئینہ کمالات ص۵۶۴، خزائن ج۵ ص ایضاً)
خدا کی اولاد ہونے کا دعویٰ
’’یہ وحی آئی۔ ’’انت منی بمنزلہ اولادی‘‘ اے مرزا تو مجھ سے میری اولاد جیسا ہے۔‘‘ (اربعین نمبر۴ ص۱۹ حاشیہ، خزائن ج۱۷ ص۴۵۲)
مارنے اور زندہ کرنے کا دعویٰ
’’اعطیت صفۃ الافناء والاحیاء من رب الافعال مجھے خدا کی طرف سے مارنے اور زندہ کرنے کی صفت دی گئی ہے۔‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۵۵،۵۶، خزائن ج۱۶ ص ایضاً)
توحید ہونے کا دعویٰ
’’انت منی بمنزلۃ توحیدی وتفریدی تو مجھ سے میری توحید کی مانند ہے۔ ‘‘
(تذکرہ ص۲)
کن فیکون ہونے کا دعویٰ
’’انما امرک اذا اردت شیائً ان یقول لہ کن فیکون یعنی اے غلام احمد تیری یہ شان ہے کہ تو جس چیز کو کن کہہ دے وہ فوراً ہو جائے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۰۵، خزائن ج۲۲ ص۱۰۸)
ساری کائنات کے سردار اور دنیا کے سب سے برگزیدہ پیغمبر
حضرت محمدﷺ کی برابری کا دعویٰ
’’جو شخص مجھ میں اور مصطفیٰ (حضرت محمدﷺ) میں فرق کرتا ہے۔ اس نے مجھے دیکھا اور پہچانا نہیں۔‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۲۵۹، خزائن ج۱۶ ص ایضاً)
’’محمد رسول اﷲ والذین معہ کی قرآنی آیت میں خدا نے میرا ہی نام محمد رکھا اور رسول بھی۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۳، خزائن ج۱۸ ص۲۰۷)