حضرت شعیب علیہ السلام کی گواہی
اسلامی تاریخ کے عظیم سکالر علامہ جلال الدین سیوطیؒ درمنثور ج۳ ص۱۱۴ میں رقم طراز ہیں: ’’حضرت وہب بن منبہ سے روایت ہے کہ حضرت شعیب علیہ السلام پر اﷲ کی وحی نازل ہوئی اور ان کی طویل کلام کے ضمن میں درج ذیل کلمات درج تھے۔ ’’انی باعث نبیاً امیّاً… اختم بکتابہم الکتب وبشریعتہم الشرائع وبدینہم الادیان‘‘ میں ایک نبی امی بھیجنے والا ہوں۔ ان کی جائے پیدائش مکہ اور معجزات گاہ مدینہ اور اقتدار ملک شام تک ہوگا۔ ان کی امت کو بہترین امت بناؤں گا۔ ان کی کتاب پر آسمانی کتابیں اور ان کے دین پر تمام ادیان ختم کر دوںگا۔‘‘
حضرت موسیٰ علیہ السلام کی طرف سے آنحضرتﷺ کی ختم نبوت کا اعلان
امام التفسیر ابن جریر طبریؒ آیہ کریمہ ’’واخذ الالواح‘‘ کے تحت لکھتے ہیں: ’’قال موسیٰ یارب انی اجد فی الالواح امۃ ہم الاخرون فی الخلق السابقون فی دخول الجنۃ ربی اجعلہم امتی قال تلک امۃ محمدﷺ‘‘ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے عرض کیا اے میرے رب میں تورات کی تختیوں میں ایک ایسی امت دیکھتا ہوں جو پیدائش میں سب سے آخری ہے اور دخول جنت میں سب سے مقدم ہے۔ اے میرے رب ان کو میری امت بنادے۔ اﷲ نے فرمایا وہ تو محمدﷺ کی امت ہے۔
کنیسہ ابی غنی کے ایک پادری کا اعلان ختم نبوت
مشہور صحابی حضرت مغیرہ بن شعبہؓ کہتے ہیں۔ میں نے حضورﷺ کے بارے میں اسکندریہ کے ہر قبطی اور رومی سے پوچھا۔ چنانچہ کنیسہ ابی غنی کے ایک پادری سے دریافت کیا۔
’’اخبرنی ہل بقی من الانبیاء قال نعم وھو آخر الانبیاء لیس بینہ وبین عیسیٰ ابن مریم احد قد امرنا عیسیٰ باتباعہ وھو النبی الامی العربی اسمہ احمد‘‘ مجھے بتلاؤ کہ کیا انبیاء میں سے کوئی نبی باقی ہیں۔ اس نے کہا ہاں اور وہی آخرالانبیاء ہیں۔ ان کے اور عیسیٰ علیہ السلام کے درمیان کوئی نبی نہیں۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے ہمیں ان کی اتباع کا حکم دیا ہے۔ وہ نبی عربی امی ہیں۔ ان کا نام احمد ہے۔ (دلائل النبوۃ ص۲۰)یہودی کا اعلان ختم نبوت
حضرت حسانؓ سے روایت ہے: ’’میں آخر شب ایک ٹیلہ پر تھا کہ یکایک ایک آواز