بلند ہوئی۔ جس سے زیادہ بلند آواز میں نے کبھی نہیں سنی تھی۔ دیکھا گیا تو وہ ایک یہودی تھا۔ جو مدینہ طیبہ کے ایک ٹیلہ پر ایک مشعل لئے ہوئے ہے۔ اس کو دیکھ کر لوگ جمع ہوگئے اور کہا کیا ہوا کیوں چلّاتے ہو؟ حضرت حسانؓ کا بیان ہے: ’’میں نے اور لوگوں نے اس کو یہ کلمات کہتے ہوئے سنا’’ہذا کوکب احمد قدطلع کوکب لا یطلع الاباالنبوۃ ولم یبق من الانبیاء الا احمد‘‘ یہ ستارہ احمد طلوع ہوچکا۔ یہ ستارہ ہمیشہ نبوت کے ساتھ طلوع ہوتا ہے اور انبیاء میں سے احمد(ﷺ) کے سوا کوئی باقی نہیں رہا۔ جو مبعوث نہ ہوا ہو۔‘‘
(دلائل النبوۃ بحوالہ ختم نبوت از مفتی محمد شفیع ص۱۴)
حضرت خویضہ بن مسعود فرماتے ہیں: ’’یہود ہمارے ساتھ رہتے تھے اور آنحضرتﷺ کی بعثت سے پہلے ایک ایسے نبی کے پیدا ہونے کا ذکر کیا کرتے تھے جو مکہ میں مبعوث ہوں گے اور ان کا نام احمد ہوگا اور انبیاء میں سے ان کے سوا کسی کی بعثت باقی نہیں رہی اور یہ سب ہماری کتابوں میں موجود ہے۔‘‘ (دلائل النبوۃ بحوالہ ختم نبوت از مفتی محمد شفیع ص۱۷)
صحیفہ حضرت ابراہیم علیہ السلام میں ختم نبوت کا ذکر
امام شعبیؒ کا بیان ہے: ’’انہ کائن من ولدک شعوب وشعوب حتیٰ یأتی النبی الامی الذی یکون خاتم الانبیائ‘‘ آپ کی اولاد میں قبائل درقبائل ہوتے رہیں گے۔ یہاں تک کہ نبی امی آجائیں۔ جو خاتم الانبیاء ہوں گے۔ (خصائص ج۱ ص۹)
یہود بنی قریظہ اور بنی نظیر کے راہبوں کا اعلان ختم نبوت
حضرت سعد بن ثابتؓ سے روایت ہے۔ یہود بنی قریظہ اور بنی نظیر کے پادری نبی کریمﷺ کی صفات بیان کیا کرتے تھے۔ جب کوکب احمر طلوع ہوا تو سب نے متفقہ طور پر کہا: ’’انہ نبی وانہ لا نبی بعدہ واسمہ احمد‘‘ محمدﷺ نبی ہیں۔ ان کے بعد کوئی نبی نہیں اور آپ کا نام احمد ہے۔ (خصائص ج۱ ص۲۷، از سیوطیؒ)
حضرت یعقوب علیہ السلام کا اعلان ختم نبوت
محمد بن کعب قرظی سے روایت ہے۔ اﷲتعالیٰ نے حضرت یعقوب علیہ السلام پر وحی نازل فرمائی: ’’انی ابعث من ذریتک ملوکاً وانبیاء حتیٰ ابعث النبی الامی الذی بنی امتہ ہیکل بیت المقدس وھو خاتم الانبیاء واسمہ احمد‘‘ میں آپ کی ذریت میں بادشاہ اور انبیاء پیدا کروں گا۔ یہاں تک کہ حرم والے نبی مبعوث ہوں۔ جن کی امت