{لازم ہے تم پر کہ میرے اور میرے خلفاء راشدین کے طریقوں کو لازم پکڑو۔} (اگر حضورﷺ کے بعد کسی نبی یا ظلی نبی یا نیا مصلح بن کر آنا تھا تو اس حکم میں ان کے طریقوں پر چلنے کا بھی ضرور ذکر ہوتا)
خدا کی قسم میں آخری ہی ہوں
’’فواﷲ انا الحاشر… وانا العاقب وانا المقفی (کنزالعمال ج۱۱ ص۴۶۳، حدیث نمبر۳۲۱۷۲)‘‘ {پس خداکی قسم میںحشر کے دن لوگوں کو جمع کرنے والا ہوں اور میں ہی آخر میں آنے والا ہوں۔}
دجالوں کے بغیر قیامت نہیں آئے گی
’’لا تقوم الساعۃ حتیٰ یخرج ثلثون کذاباً کلہم یزعم انہ نبی اﷲ (طبرانی ج۷ ص۱۸۹، حدیث نمبر۶۷۹۷)‘‘ {اس وقت تک قیامت نہیں آئے گی جب تک ۳۰جھوٹے کذاب (مدعیان نبوت) پیدا نہ ہو جائیں۔}
آنحضرتﷺ ہر ایک کے نبی ہیں
’’انا رسول من ادرک حیاً ومن یولد بعدی (کنزالعمال ج۱۱ ص۴۰۴، حدیث نمبر۳۱۸۸۵)‘‘ {میں اس کا بھی رسول ہوں۔ جسے زندگی میں پالوں اور اس کا بھی رسول ہوں جو میرے بعد (قیامت تک) پیدا ہوگا۔}
سچے خواب باقی رہ گئے
’’ذھبت النبوۃ الا المبشرات (ابن ماجہ ص۲۷۸، باب الرؤیا الصالحۃ)‘‘ {نبوت چلی گئی صرف سچے خواب باقی رہ گئے۔}
حضرت آدم علیہ السلام سے ختم نبوت کا ثبوت
’’بین کتفیہ آدم مکتوب محمد رسول اﷲ وخاتم النبیین (ترمذی ج۲ ص۲۰۵)‘‘ {حضرت آدم کے دو کندھوں کے درمیان لکھا ہوا تھا۔ محمد اﷲ کے رسول اور آخری نبی ہیں۔}
حضورﷺ کی نبوت میں کسی دوسرے سچے نبی کا آنا
’’لونزل موسیٰ حیا وترکتمونی لضللتم انا حظکم من النبیین