دنیا میں آخری اور قیامت میں پہلے
’’نحن الاخرون من اہل الدنیا والاولون یوم القیمۃ (بخاری ج۱ ص۱۲۰)‘‘ {ہم دنیا میں سب سے آخر میں آئے اور قیامت میں سب سے پہلے مبعوث ہوں گے۔}
سب انبیاء سے پہلے اور آخر
’’یا اباذر الاوّل الانبیاء اٰدم وآخرہ محمد (کنزالعمال ج۱۱ ص۴۸۰، حدیث نمبر۳۲۲۶۹)‘‘ {اے ابوذرؓ! نبیوں میں سب سے پہلے آدم ہیں اور آخر میں محمدﷺ ہیں۔}
حضورﷺ اور قیامت کے درمیان کوئی نبی نہیں
’’بعثت انا والساعۃ کہاتین (بخاری ج۲ ص۹۶۳، باب بعثت انا والساعۃ)‘‘ {میں اور قیامت دو انگلیوں کی طرح ملے ہوئے ہیں۔}
تخلیق میں پہلے اور بعثت میں آخری
’’کنت اوّل الناس فی الخلق وآخرہم فی البعث (کنزالعمال ج۱۱ ص۴۰۹ حدیث نمبر۳۱۹۱۶)‘‘ {میں تخلیق میں سب لوگوں سے پہلے ہوں اور بعثت میں تمام انبیاء سے آخر ہوں۔} (قرآن کی اس آیت کی طرف اشارہ ہے جس میں میثاق انبیاء کا ذکر ہے)
عبدیت اور ختم نبوت
’’انی عبداﷲ وخاتم النبیین (بیہقی وابن کثیر)‘‘ {میں اﷲ کا بندہ اور آخری نبی ہوں۔}نبوت کے بعد خلافت راشدہ
’’لی النبوۃ ولکم الخلافۃ (کنزالعمال ج۱۱ ص۷۰۶، حدیث نمبر۳۳۴۳۸)‘‘ {میرے لئے نبوت ہے اور تمہارے لئے خلافت۔}
میری اور میرے خلفاء کی سیرت ہی مدار نجات ہے
’’علیکم بسنتی وسنۃ الخلفاء الراشدین (مشکوٰۃ شریف ص۳۰)‘‘