آنحضرتﷺ کی امت کو پچھلی وحی پر ایمان لانے کا حکم
’’واٰمنوا بما انزلت مصدقا لما معکم (البقرہ:۴۱)‘‘ {اور ایمان لاؤ اس وحی پر جو نازل کی گئی ہے۔ تصدیق کرنے والی ہے اس وحی کی جو تمہارے پاس (قرآن ) ہے۔} (اگر آپؐ کے بعد بھی کسی وحی نے نازل ہونا ہوتا تو یہاں اس پر بھی ایمان لانے کا حکم ہوتا)
علم دین میں پختگی کی دلیل حضورؐ اور آپؐ سے پہلے انبیاء کی وحی پر ایمان لانا ہے
’’لکن الراسخون فی العلم منہم والمؤمنون یؤمنون بما انزل الیک (النسائ:۱۶۲)‘‘ {لیکن جو لوگ علم میں ثابت ہیں۔ اس وحی پر ایمان لاتے ہیں۔ جو آپؐ پر نازل ہوئی اور آپؐ سے پہلے انبیاء پر نازل ہوئی۔}
آنحضرتﷺ کی تابعداری ہی ہدایت کا راستہ ہے
’’ویطیعون اﷲ ورسولہ اولئک سیرحمہم اﷲ (التوبۃ:۷۱)‘‘ {مسلمان اﷲ اور اس کے رسول (محمدﷺ) کے حکم پر چلتے ہیں۔ اﷲ ان پر رحم کرے گا۔}
اﷲ اور اس کے رسول محمدﷺ اور قرآن پر ایمان لانے کا حکم
’’فاٰمنوا باﷲ ورسولہ والنور الذی انزل (التغابن:۸)‘‘ {پس ایمان لاؤ اﷲ اور اس کے رسول پر اور اس نور (قرآن) پر جو ہم نے نازل کیا۔} اگر قرآن کے بعد کسی وحی کا آنا متوقع ہوتا (جس طرح مرزاقادیانی نے اپنی نام نہاد وحی کا نام تذکرہ رکھ کر دنیا بھر کو دھوکا دیا ہے) تو یہاں اس وحی کا ضرور ذکر ہوتا۔
قیامت تک آنے والی تمام انسانیت کو آنحضرتﷺ کے حکم پر چلنے کا حکم
’’وما اٰتاکم الرسول فخذوہ وما نٰہکم عنہ فانتہوا (الحشر:۷)‘‘ {اور جو چیز آنحضرتﷺ تم کو دیں اسے لے لو اور جس سے روکیں اس سے رک جاؤ۔}
انسانی کردار کے لئے اعلیٰ نمونہ، آنحضرتﷺ کی سیرت طیبہ پر چلنے کا حکم
’’لقد کان لکم فی رسول اﷲ اسوۃ حسنۃ (الاحزاب:۲۱)‘‘
’’فامنوا باﷲ ورسولہ النبی الامی الذی یؤمن باﷲ وکلمتہ واتبعوہ لعلکم تہتدون (الاعراف:۱۵۸)‘‘ {ایمان لاؤ اﷲ اور اس کے بھیجے ہوئے امی پر۔ اس کے تابع ہو جاؤ تو شاید ہدایت پا جاؤ۔}