سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہوا۔ اس نے بے شمار مسلمانوں کو قتل کیا۔ مقتدر کے کئی بصری سپہ سالاروں کو شکست دی۔ اسی نے خانہ کعبہ کے مقابلہ میں دارالہجرۃ بنا کر لوگوں کو اس کے طواف کا حکم دیا۔ حجر اسود کو مکہ سے اٹھا کر لے جانے کے لئے بڑھا۔ مگر خدام کعبہ آڑے آگئے۔ یہ واقعہ ۳۱۷ھ کو پیش آیا۔ اس نے دس سال تک حج کعبہ موقوف کر دیا تھا۔ (ائمہ تلبیس ص۳۳۴) ابوطاہر اس واقعہ کے فوراً بعد چیچک کے مرض میں مبتلا ہوا۔ اس کا جسم ریزہ ریزہ ہوکر اپنے انجام کو پہنچ گیا۔
(تاریخ ابن اثیر ج۷ ص۱۷)
نام مدعی
حامیم بن من اﷲ محکمی سرزمین ریف واقع ملک مغرب میں دعویٰ نبوت کیا۔
کس زمانہ میں دعویٰ کیا ۳۱۳ھ۔
کس نے مقابلہ کیا
قبیلہ معمودہ۔
انجام
حامیم ۳۲۹ھ میں قبیلہ معمودہ کے ہاتھوں قتل ہوا۔ (ائمہ تلبیس ص۲۷۲)
نام مدعی
حسن بن صباح حمیری یہ شہر طوس علاقہ خراسان میں پیدا ہوا۔
کس زمانہ میں دعویٰ کیا
خواجہ نظام الملک ۴۸۳ھ۔
کس نے مقابلہ کیا
سلطان سنجر برادر خورد سلطان محمد۔ پہلا سلطان بغداد۔
انجام
اس کا والد اسماعیلی فرقے کا پیرو تھا۔ جس کا نام اسلامی تاریخ میں ایک بہت ہی بڑے فتنہ پرور، کاذب اور بے مثال دجل وفریب کے حامل کی حیثیت سے کیا جاتا ہے۔ شیعہ کے قریب قریب تمام فرقے اسی کی سازش سے ظہور پذیر ہوئے۔ آخر میں خود اس نے دعویٰ نبوت کر کے