مہبط وحی ہونے کا اعلان کر دیا۔ اس نے رے کے علاقے میں ایک جنت بنائی۔ اپنے آپ کو شیخ الجبل کہنا شروع کیا۔ اس کی تیشہ کاری سے اسماعیلی فرقہ کے ۲۱فرقے بنے اور خود حسنی فرقہ کا نگران مقرر ہوا۔ ۲۸؍ربیع الثانی۵۱۸ھ کو ۹۰سال کی عمر پاکر قلعہ الموت میں واصل بحق ہوا۔
(تاریخ ابن اثیر ج۹ ص۳۷تا۳۹ ملخص)
نام مدعی
رشیدالدین بن ابوالحشر سنان۔
انجام
یہ قلعہ الموت میں اسماعیلیوں کا سردار تھا۔ سنان نے نبوت کا دعویٰ کر کے ایک الہامی کتاب بھی معتقدین کے سامنے پیش کی۔ (ائمہ تلبیس ص۳۲۹)
نام مدعی
محمد بن عبداﷲ تومرت۔کس زمانہ میں دعویٰ کیا
۵۱۴ھ میں مہدیت کا دعویٰ کیا۔
انجام
اس نے امام غزالیؒ کے دور میں شعبدہ بازی کے ذریعے کئی لوگوں کو اپنے ساتھ ملا لیا۔ ۵۲۴ھ میں تومرت مرگیا۔ (تاریخ ابن اثیر ج۹ ص۱۹۵)
نام مدعی
حسین بن حمدان خیصبی۔
کس زمانہ میں دعویٰ کیا
بعہد خلیفہ مستعصم باﷲ۔
کس نے مقابلہ کیا
۳۳۸ھ میں جیل میں مرگیا۔
انجام
یہ ایک غالی شیعہ تھا۔ مدعی نبوت ہونے کے بعد سوریہ اور پھر دمشق گیا۔ حکام نے جیل