انجام
اس کو قتل کر کے اس کا سر ابوعلی کے پاس بھیج دیا گیا اور اس کے ساتھ ہی اس کی خانہ ساز نبوت کا خاتمہ ہوگیا۔ (تاریخ ابن اثیر ج۷ ص۱۰۲)نام مدعی
ابوالطیب احمد بن حسین کوفہ کے محلہ کندہ میں پیدا ہوا۔
کس زمانہ میں دعویٰ کیا
۳۱۵ھ۔
کس نے مقابلہ کیا
گورنر کوفہ امیر لؤلونے اسے قید کیا وہیں اس نے اپنے آپ کو جھوٹا کہا اور توبہ کی۔
انجام
ابوالطیب عربی کا بے مثال شاعر تھا۔ اس کا مجموعۂ کلام اس وقت مدارس عربیہ کے نصاب میں دیوان متنبیٔ کے نام سے داخل نصاب ہے۔ (تاریخ ابن خلکان ج۱ ص۳۶تا۳۷ ملخص)
نام مدعی
ابوعلی منصور ملقب الحاکم بامراﷲ یہ رافضی الاصل تھا۔ ساڑھے گیارہ سال کی عمر میں اپنے باپ کی جگہ تخت مصر پر بیٹھا۔
کس زمانہ میں دعویٰ کیا
۳۸۶ھ۔
کس نے مقابلہ کیا
بہن کے ہاتھوں قتل۔
انجام
اس نے نبوت وربوبیت دونوں کا دعویٰ کیا۔ علم نجوم میں ماہر تھا۔ ۴۱۱ھ میں بہن کی طرف سے بدعقیدگی کی وجہ سے دو حبشیوں سے قتل کرواکے کوہ مقطمہ پر ڈال دیا۔ اس کی جماعت کو فرقہ دروزکا نام دیا گیا ہے۔ (تاریخ ابن اثیر ج۸ ص۱۲۸)