نام مدعی
ابوسعید حسن بن بہرام جنابی قرمطی قطیف مضافات بحرین۔
کس زمانہ میں دعویٰ کیا
۲۸۰ھ۔
کس نے مقابلہ کیا
اپنے خادم عقلبی کے ہاتھوں ۳۰۱ھ میں مارا گیا۔
انجام
اس نے مہدیٔ آخرالزمان ہونے کا دعویٰ کیا۔ تھوڑے ہی عرصہ بعد قتل ہوا۔ یہ نہایت غالی شیعہ تھا۔ اس نے تھوڑے دنوں میں اپنے ہمراہیوں کے ساتھ مل کر بصرہ پر قبضہ کرنے کی سازش کی تھی۔ لیکن ناکام رہا۔ (تاریخ ابن اثیر ج۶ ص۳۹۶)
نام مدعی
زکرویہ بن ماہر۔
کس زمانہ میں دعویٰ کیا
خلیفہ معتفد بن موفق عباسی۔ ۲۸۰ھ
کس نے مقابلہ کیا
شبل یہ معتفد عباسی کا غلام تھا۔ پہلا مقابلہ اس نے کیا۔ اس کے بعد حسین بن حمدان نے بغداد سے روانہ ہوکر سماوا کے مقام پر زکرویہ کے سالار کو قتل کر ڈالا۔ یہ خلیفہ مکتفی کے ابتدائی دور کی بات ہے۔
انجام اس نے دعویٰ کیا کہ خلافت اور امارت بنو عباس کا حق نہیں، یہ اپنے آپ کو حضرت مہدی کا ایلچی اور حامل وحی قرار دیتا تھا۔ اس کا عقیدہ تھا کہ تمام نبیوں کی روحیں اس کے اندر حلول کر گئی ہیں۔ خلیفہ مکتفی نے وصیف بن صوار زکرویہ کے مقابلہ کے لئے روانہ کیا۔ پہلے ہی حملہ میں زکرویہ قتل ہوا۔ (تاریخ ابن اثیر ج۶ ص۴۲۸تا ۴۳۴ ملخص)