کس زمانہ میں دعویٰ کیا
۲۰۱ھ میں دعویٰ نبوت کیا۔
کس نے مقابلہ کیا
اس دور میں اہل سنت والجماعت نے اس سے کئی مناظرے کئے۔ بعدازاں علاقہ مرو کی طرف بھاگ گیا۔
انجام ابتداء میں شیعہ کے اسماعیلی فرقہ کا پیروکار تھا اور لوگوں کو اسی کی دعوت دیتا تھا۔ لیکن بعد میں اس مذہب میں کچھ ترامیم کر کے اپنی نبوت ومہدویت کا دعویٰ کر دیا۔ اسی کا باپ میمون بن واحیان مشہور فرقہ شیعہ باطنیہ کا بانی تھا۔ یہ مجوسی النسل تھا۔ درپردہ اسلام کا بدترین دشمن تھا۔ عبداﷲ کا عقیدہ تھا کہ موسیٰ علیہ السلام اور فرعون کا وجود ہی سرے سے کوئی نہیں تھا۔ وہ اپنی نبوت کو پوری امت کہنے لگا۔ مقام رے میں بیمار ہوکر فوت ہوا۔ (الفرق بین الفرق ص۲۱۷تا۲۲۵ ملخص)
نام مدعی
یحییٰ بن فارس۔
انجام
اس نے اپنے آپ کو مسیح موعود کہنا شروع کیا۔ شعبدہ بازی سے کئی کئی کرشمے دکھلانے شروع کئے۔ تھوڑے ہی عرصہ بعد اس کے فریب کی کہانی پوری دنیا پر آشکار ہوگئی۔
(آئمہ تلبیس ص۱۹۸)
نام مدعی
علی بن محمد بن عبدالرحیم قبیلہ عبدالقیس موضع ذرویفن مضافات رے خوارج کے فرقہ ازارقہ سے تعلق رکھتا تھا۔
کس زمانہ میں دعویٰ کیا
۲۴۹ھ میں خلیفہ مستنصر عباسی کے دور میں بحرین کے علاقہ میں دعویٰ نبوت کیا۔ اس کا امیر البحر بہبود زنگی تھا۔ ۲۵۴ھ میں بحرین سے بصرہ آیا۔ بصرہ میں بنو صبیعہ نے اس کو پناہ دی اور اس کی نبوت کاذبہ کا اقرار کیا۔