کس زمانہ میں دعویٰ کیا
خلیفہ ابوجعفر منصور عباسی کے دور میں ہرات اور سجستان میں ظاہر ہوا۔
کس نے مقابلہ کیا پہلا مقابلہ اجثم نے کیا۔ پہلے معرکہ میں یہ شہید ہوگئے تو حازم بن خزیمہ چالیس ہزار کا لشکر لے کر مقابلہ میں آئے۔ اس لڑائی میں شکست کے بعد استاد سیس کا نام ونشان مٹ گیا۔
انجام
ایسی عیاری کے ساتھ شعبدہ بازی دکھلائی کہ دعویٰ نبوت کے چند ہی دنوں بعد اس کے پیروکاروں کی تعداد تین لاکھ تک پہنچ گئی۔ بڑی تعداد دیکھ کر اس نے اسلامی حکومت کے خلاف لشکر تیار کیا۔ ادھر خلیفۂ اسلام نے سپہ سالار اجثم کے ذریعے لشکر اسلام روانہ کیا۔ اجثم شہید ہوگئے۔ پھر خازم بن خزیمہ کی قیادت میں عساکر اسلامیہ نے ایسامقابلہ کیا کہ دشمن کے سترہ ہزار قتل ہوئے۔ جب کہ چودہ ہزار آدمی گرفتار ہوئے۔ استاد سیس بھی گرفتار ہوا۔ (تاریخ طبری ج۴ ص۴۹۵)
نام مدعی
ابو عیسیٰ اسحاق اصفہانی۔
کس زمانہ میں دعویٰ کیا
خلیفہ ابوجعفر منصور عباسی۔
کس نے مقابلہ کیا
ابوجعفر عباسی کے لشکر نے پہلے ہی حملہ میں جھوٹے مدعی نبوت کوتہ تیغ کر دیا۔
انجام
یہ اصفہان کا ایک یہودی تھا۔ یہود کے ایک گروہ عیسوبہ سے تعلق رکھتا تھا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ میں مسیح موعود ہوں۔ بعینہ وہی دعویٰ جو آخر میں مرزاقادیانی نے کیا۔ رے کے مقام پر مسلمانوں کے لشکر کے ہاتھوں ابوعیسیٰ مارا گیا۔
نام مدعی
عبداﷲ بن میمن اہوازی۔