انجام
مسیلمہ جنگ یمامہ میں اباض نامی ایک باغ میں حضرت وحشیؓ کے ہاتھوں قتل ہوا۔ اس کے ہمراہ اکیس ہزار آدمی جہنم رسید ہوئے۔ حضرت وحشیؓ نے اس کا سرنیزے پر عبرت کے لئے جب لہرایا تو اس کے باقی ماندہ لشکریوں میں بھگدڑ مچ گئی اور سخت بدحواسی کے عالم میں بھاگ کھڑے ہوئے۔ اس لڑائی میں ۶۶۰ مسلمان شہید ہوئے۔ ابن اثیر کی ایک روایت کے مطابق شہدائے اسلام کی تعداد ایک ہزار اسی تھی۔ (جب کہ دوسری روایات میں تعداد شہداء بارہ صد بیان ہوئی ہے)
نام مدعی
سجاح بنت حارث تمیمیہ۔ سب سے پہلے بنی تغلب نے اس کی جھوٹی نبوت کو قبول کیا۔
کس زمانہ میں دعویٰ کیا
عہد ابوبکر صدیقؓ۔
مجاہدین ختم نبوت
حضرت خالد بن ولیدؓ۔
انجام
مسیلمہ کذاب سے نکاح کر لیا تھا۔ مہر میں نماز عشاء اور فجر معاف کر دی گئیں۔ مسیلمہ قتل ہوا۔ حضرت معاویہؓ نے اپنے دور بصرہ میں بنی تغلب کو قحط سے نجات دلائی تو اس اثناء میں سجاح بھی بصرہ آگئی تھی۔ یہاں آکر اس نے اسلام قبول کر لیا۔ آخر عمر میں بہت نیک خاتون بنی اور بصرہ ہی میں وفات ہوئی۔ آنحضرتﷺ کے صحابیؓ حضرت سمرہ بن جندبؓ نے نماز جنازہ پڑھائی۔ (ابن اثیر ج۲ ص۲۱۳)
نام مدعی
مختار ابن عبید ثقفی۔
کس زمانہ میں دعویٰ کیا
۶۰ھ میں اس نے دعویٰ نبوت کیا۔