عصر تھا کی فوج کی آزمائش کا واقعہ یوں بیان کرتے ہیں۔
’’فلما فصل طالوت باالجنو قال ان اﷲ مبتلکم بنہر فمن شرب منہ فلیس منی ومن لم یطعمہ فانہ منی الامن اغترف غرفۃ بیدہ فشربوا منہ الا قلیلا منہم فلما جاوزہ ہو والذین اٰمنوا معہ قالوا لاطاقۃ لنا الیوم بجالوت وجنودہ قال الذین یظنون انہم ملقوا اﷲ کم من فئۃ قلیلۃ غلبت فئۃ کثیرۃ باذن اﷲ واﷲ مع الصبرین۰ ولما برزو الجالوت وجنودہ قالوا ربنا افرغ علینا صبراً وثبت اقدامنا وانصرنا علیٰ القوم الکافرین فہزموہم باذن اﷲ وقتل داؤد جالوت واتہ اﷲ الملک والحکمۃ وعلمہ مما یشائ‘‘
پھر جب طالوت لشکر لے کر چلا تو اس نے کہا ایک دریا پر اﷲتعالیٰ کی طرف سے تمہاری آزمائش ہونے والی ہے جو اس کا پانی پئے گا وہ میرا ساتھی نہیں۔ میرا ساتھی وہ ہے جو اس میں پیاس نہ بجھائے۔ ہاں ایک آدھ چلو پی لے تو پی لے۔ مگر ایک گروہ قلیل کے سوا سب اس دریا سے سیراب ہوئے۔
پھر جب طالوت اور اس کے ساتھی دریا پارکر کے آگے بڑھے تو انہوں نے طالوت سے کہہ دیا آج ہم جالوت اور اس کے لشکر کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔ لیکن جو یہ یقین رکھنے والے تھے کہ ان کو ایک دن اﷲ سے ملنا ہے۔ انہوں نے کہا باربار ایسا ہوا ہے کہ قلیل گروہ اﷲ کے حکم سے بڑے گروہ پر غالب آگیا۔ اﷲ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے اور جب وہ جالوت اور اس کے لشکر کے مقابلے میں نکلے تو دعا کی اے ہمارے رب ہم پر صبر کا فیضان کر۔ ہمارے قدم جما اور کافروں پر ہمیں فتح نصیب فرما۔ آخر کارانہوں نے اﷲ کے حکم سے کافروں کو مار بھگایا اور داؤد نے جالوت کو قتل کردیا۔ اﷲ نے اسے سلطنت اور حکمت سے نوازا اور جن جن چیزوں کا علم چاہا اسے دیا۔ (البقرہ:۲۴۹،۴۵۰)
بائبل میں یہ بات تو تسلیم کی گئی ہے کہ طالوت (ساؤل) کی زیرقیادت جہاد کے دوران داؤد علیہ السلام نے جالوت (جولیت) کو قتل کردیا تھا۔ لیکن طالوت کی فوجوں کا دریا کے پانی سے آزمائے جانے کا ذکر نہیں ہے۔ بائبل کے بیان کے مطابق دریا کے پانی سے طالوت سے دو سوسال پہلے گذرنے والے ایک سورما جو عون کے رضاکار ساتھیوں کی دریا کے پانی سے آزمائش ہوئی تھی۔ جدعون اور اس کے ساتھیوں کے پانی کے ذریعے امتحان کا واقعہ بائبل کی کتاب ’’قضاۃ‘‘ باب۷،۸ میں لکھا ہے۔