پچھلی صدی عیسوی میں برطانوی استعمار کے خودساختہ پودا مرزائیت کے بانی مرزاغلام احمد قادیانی اور اس کے جانشینوں نے اپنی خودساختہ نبوت اور دیگر باطل نظریات کی تائید وحمایت میں دل کھول کر معنوی تحریف کی اور قرآن کریم کو اپنے باطل نظریات کے سانچہ میں ڈھالنے کی سعی مذموم کرتے رہے اور اس ضمن میں اپنے پیشرو اساتذہ یہودی ونصاریٰ سے بھی سبقت لے گئے۔
مولانا عبدالرحیم منہاج (سابق ڈیوڈ منہاس) فاضل عیسائیت جن کا اصل موضوع عیسائیت ہے۔ انہوں نے غلام احمد قادیانی کے بیٹے مرزابشیرالدین محمود کی تفسیر صغیر سے تحریف کے چند نمونے قارئین کرام کے لئے جمع کئے ہیں۔ اس میں پورا استقصاء نہیں کیاگیا۔ لیکن مولانا کی محنت وکاوش قابل داد ہے۔ اﷲتعالیٰ ان کی اس محنت کو قبول فرمائیں اور اسے بھٹکے ہوئے مرزائیوں کے لئے ذریعۂ ہدایت بنائیں۔ اوارہ مرکزیہ دعوت وارشاد چنیوٹ فائدہ عوام کے لئے اس کی اشاعت کی سعادت حاصل کر رہا ہے۔ (مولانا) منظور احمد چنیوٹی
بات پرانی انداز نیا
تاریخ اور قرآن پاک گواہ ہیں کہ منطق وفلسفہ، تفسیر وتعبیر، توضیح وتشریح اشارہ وکنایہ، امکان وقرینہ اور تاویل وقیاس کا سہارا لے کر بعض لوگوں نے پتھر اور لکڑی تک کو خدا ثابت کر دکھایا اور پھر اپنی چرب زبانی اور مبالغہ آمیزی کی بدولت نہ صرف یہ کہ عوام سے پتھر اور لکڑی کی پرستش کروالی۔ بلکہ ان میں اخلاص وایثار اور قربانی کا ایسا جذبہ بھی پیدا کیا کہ یہ خود تراشیدہ خداؤں کے پجاری پیغمبر ان خدا سے بھی ٹکرا گئے۔ حضور اقدسﷺ کے بعد چند لوگوں نے اسی پرانے اور قدیم طریق کو اپناتے ہوئے منطق وفلسفہ، تفسیر وتعبیر، توضیح وتشریح، اشارہ وکنایہ، امکان وقرینہ، تاویل قیاس سے کام لے کر خود کو مامؤر من اﷲ، مصلح ومجدد، مہدی ومسیح اور نبی تک منوانے کی کوشش کی اور اس میں کسی حد تک کامیاب بھی ہوئے۔ تاہم یہ حقیقت ہے کہ یہ خلاف حقیقت دعوے پتھر اور لکڑی کے خدا منوانے سے کسی بھی طرح عظیم تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔
یہ بات پورے وثوق اور کامل یقین کے ساتھ کہی جاسکتی ہے کہ مرزاغلام احمد قادیانی ان کے ہمنواء اور ان کے جانشینوں کی تعلیمات میں تجدید دین، اصلاح ملت اور احیاء اسلام کے نام پر قرآن وحدیث کی ایک بات بھی ایسی نہیں ملے گی جس کی انہوں نے خود ساختہ تعبیر، من مانی تفسیر اور من گھڑت تاویل نہ کی ہو۔ حضورﷺ نے انہی لوگوں سے دور رہنے کی تاکید فرمائی تھی۔