اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہوگا کہ اے عیسیٰ میرے بندوں کو لے کر کوہ طور کی طرف چلے جائیے۔ میں اپنے ایسے بندے نکالنے والا ہوں جن سے مقابلہ کرنے کی کسی کو طاقت نہیں۔ (سنن ابن ماجہ ص۲۹۷، باب فتنہ الدجال وخروج عیسیٰ بن مریم)
اس کے بعد یاجوج ماجوج نکلیں گے اور زمین پر پھیل جائیں گے۔ ارے قادیانیو! اب بتاؤ کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا اہل ایمان کو کوہ طور پر لے جانے کا اور یاجوج ماجوج کے نکلنے کا واقعہ دنیا کی تاریخ میں کب پیش آیا؟ جب وہ دنیا میں تشریف فرما تھے اس وقت تو یاجوج ماجوج نکلے نہیں تھے۔ جب قرب قیامت میں آسمان سے نازل ہوں گے۔ اس وقت یہ واقعہ پیش آئے گا۔ معلوم ہوا کہ تمہارا یہ کہنا کہ ان کی وفات ہوگئی ہے یہ جھوٹ ہے اور تمہارا یہ کہنا کہ مسیح موعود ہمارا مرزا ہے۔ حدیث بالا سے اس کا جھوٹ ہونا ظاہر ہوگیا۔ کیونکہ تمہارا مرزاقادیانی کبھی طور پر نہیں گیا اور یاجوج ماجوج کا خروج اب تک نہیں ہوا۔ اس کی تفصیل سنن ابن ماجہ میں مذکور ہے۔
(سنن ابن ماجہ ص۲۹۷،۲۹۹، باب فتنہ الدجال وخروج عیسیٰ علیہ السلام)
جو روایات ہم نے نقل کی ہے۔ حدیث کی دوسری کتابوں میں بھی ہیں۔ لیکن سنن ابن ماجہ کا حوالہ خصوصیت کے ساتھ اس لئے دیا کہ قادیانی جو بحوالہ سنن ابن ماجہ ’’لا مہدی الا عیسیٰ ابن مریم‘‘ پیش کرتے ہیں۔ ان پر واضح ہو جائے کہ سنن ابن ماجہ میں۔ حضرت عیسیٰ اور حضرت مہدی علیہما السلام کے بارے میں دوسری احادیث میں بھی موجود ہیں۔ ان کی طرف سے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
قادیانیو! چونکہ تمہارے نزدیک خاتم النبیین سیدنا محمد رسول اﷲﷺ پر نبوت ختم نہیں ہوئی۔ اس لئے آپؐ کے بعد مرزاقادیانی کو نبی مانتے ہو اور اس کی تبلیغ کرتے ہو اور قرآن کریم نے جو خاتم النبیین بتایا ہے اور آپ نے خود اپنے بارے میں ’’انا خاتم النبیین‘‘ فرمایا ہے۔
(صحیح بخاری ج۱ ص۱، باب خاتم النبیین)
اور اپنے اسماء بتاتے ہوئے ’’العاقب الذی لیس بعدہ نبی‘‘ فرمایا ہے۔
(صحیح مسلم ج۲ ص۲۶۱، باب فی اسمائہﷺ)
اور اپنے بارے میں ’’لا نبی بعدی‘‘ فرمایا ہے کہ مرے بعد کوئی نبی نہیں ہے۔ ان سب واضح اعلانات کا انکار کرتے ہو۔ اس لئے سب مسلمان تمہیں کافر کہتے ہیں اور تم بھی انہیں ختم نبوت کے عقیدہ کی وجہ سے کافر کہتے ہو۔ اب تم یہ بتاؤ کہ خاتم النبیین سیدنا محمد رسول اﷲﷺ کے بارے میں تمہارا کیا عقیدہ ہے۔ آپؐ کا تو یہ عقیدہ تھا کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا اور