فلاں وقت زمین پر فلاں حادثہ کسی قوم یا کسی خاندان یا کسی فرد کے متعلق ظہور پذیر ہوگا۔ پھر شیاطین اس میں کچھ اور اپنی طرف سے جھوٹ ملا کر اپنے چیلے چانٹوں کو اس خبر کی اطلاع دیتے ہیں اور وہ شیطان کے چیلے پیشین گوئی کے طور پر اعلان کر دیتے ہیں کہ ہمیں فلاں قسم کی وحی ہوئی ہے۔ چونکہ وہ القاء شیطانی صدق اور کذب سے مخلوط ہوتا ہے۔ اس واسطے وہ پیشین گوئی کبھی کبھی سچی ہوا کرتی ہے اور کبھی جھوٹی ثابت ہوکر مدعی کا منہ کالا ہوتا ہے۔ اسی طرح اسود عنسی مدعی نبوت کو شیطان بعض امور غیبیہ پر اطلاع دیا کرتے تھے۔ جب مسلمانوں نے اس کے قتل کا ارادہ کیا تو مسلمان اس بات سے خائف تھے اور اندیشہ ناک تھے کہ کہیں شیطان اس کو ہمارے اس مشورہ کی اطلاع نہ کر دے۔ چنانچہ اسود کا قاتل کہتا ہے کہ ہم جب اس کے قتل کا پورا عزم کر چکے تو اسود نے مجھے بلا کر کہا کہ مجھے وحی ہوئی ہے کہ تو مجھے قتل کرنا چاہتا ہے۔ اس نے کہا کہ ہم نے اپنے خاندان کی لڑکی تیرے نکاح میں دے دی ہے۔ اگر ہم تیرے دشمن ہوتے تو ایسا کیوں کرتے۔ آخر اس کی عورت نے جب اس کا کفر دیکھا اس نے مسلمانوں کو اس کے قتل پر اعانت کی اور قتل کر دیا گیا اور اسی طرح مسیلمہ کذاب کو شیاطین مغیبات پر اطلاع دیا کرتے تھے اور اس کی اعانت مدد کرتے تھے اور حارث دمشقی نے عبدالملک بن مروان کے زمانے میں دعویٰ نبوت کیا اور قید کر دیا گیا اس کے پاؤں میں آہنی زنجیر ڈال دیتے جاتے تو شیاطین اس کو کھول دیئے تھے۔ تلوار اور نیزوں کے وار اس پر کارگر نہ ہوتے تھے۔ پتھروں کو چھوتا تھا تو پتھر اس کی نبوت کی شہادت دیتے تھے۔ پتھر کو ہاتھ لگاتا تو پتھر سے تسبیح کی آواز آتی اور لوگوں کو بے شمار سواروں اور پیادوں کی افواج ہوا میں دکھلاتا اور کہتا کہ یہ فوجیں فرشتوں کی ہیں۔ اﷲتعالیٰ نے میری امداد کے واسطے معین کر دی ہیں۔ جب اس کو قتل کے واسطے عبدالملک بن مروان کے سامنے جلاّدنے نیزہ مارا۔ اس پر ذرا اثر نہ ہوا۔ آخر خلیفہ عبدالملک نے جلاد کو کہا کہ بسم اﷲ پڑھ کر وار کرو۔ چنانچہ بسم اﷲ پڑھ کر جلاد نے نیزہ مارا تو حارث واصل جہنم ہوا۔ مسیلمہ کذاب بھی حضورﷺ کی نبوت کا منکر نہیں تھا اور قرآن کے کلام اﷲ ہونے کا قائل تھا اور اس کا یہ دعویٰ تھا کہ محمدﷺ بھی رسول ہیں اور میں بھی رسول ہوں۔ ہم دونوں پر وحی نازل ہوتی ہے۔ چنانچہ مرزاقادیانی کا بھی بعینہ یہی دعویٰ ہے اور ایسے گمراہوں کے پاس بسا اوقات شیطان میوہ جات حلوہ وغیرہ لاتا ہے۔ جو اس ملک میں اس وقت دستیاب نہیں ہوتے اور بعضوں کو حج کے موسم میں شیاطین اڑا کر مکہ میں مقام عرفات پر لے جاتے ہیں کہ حضور ہم آپ کو حج کرانا چاہتے ہیں اور بعض گمراہ کن مصیبت یا کسی اور حاجت کے وقت مخلوق کو غائبانہ