رہے تھے۔ تاکہ انہیں اور ان کی حکومت کو استحکام حاصل ہو اور مسلمانوں کو اتنا کمزور کر دیا جائے کہ وہ ظالم استعمار کا کبھی مقابلہ نہ کر سکیں اور ہمیشہ ان کے سامنے سرنگوں رہیں۔
یہ گمراہ کن خیالات اور باطل عقائد تمام قادیانیوں کا شیوہ ہیں۔ جس کی وہ ہر جگہ اور ہر آن تبلیغ کرتے رہتے ہیں۔ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازشیں کرنے اور مسلمانوں کو گمراہ کرنے کے لئے ان کا سب سے بڑا ذریعہ قرآن کریم کا ترجمہ ہے۔ جس میں وہ اپنے باطل عقائد کے مطابق من مانی تاویلات وتحریفات کر کے اپنے تمام حلقوں بلکہ ان دوسرے ممالک میں بھی پھیلاتے ہیں۔ جن میں انہوں نے اپنے اڈے قائم کر رکھے ہیں اور جہاں انہوں نے اپنی مسجدیں بنائیں اور درسگاہیں قائم کی ہیں۔ تاکہ عام مسلمانوں اور اسلام کا مطالعہ نہ کر سکنے والے غیرمسلموں کو گمراہ کرسکیں۔ نیز لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے ان کا ایک ہتھکنڈا یہ بھی ہے کہ وہ اپنے آپ کو احمدی کہتے اور اپنے بچوں کے نام مسلمانوں جیسے رکھتے ہیں۔ جیسے محمد، احمد، علی، بہاء الدین وغیرہ۔ اسی قسم کا ایک ترجمہ قرآن مجید وہ ہے جو گمراہ محمد علی نے کیا ہے۔ قادیانی اس کی اشاعت کرنے اور اس سے لوگوں کو گمراہ کرنے کا کام لیتے ہیں۔ چونکہ یہ اور بہت سے دوسرے تراجم قرآن جو قادیانیوں کی طرف سے شائع ہوئے ہیں۔ سب باطل، گمراہ کن اور جھوٹے ہیں۔ جن کی تکذیب قرآن کریم کی وہ تفسیریں کرتی ہیں جو نبی کریمﷺ، صحابہ، تابعین اور مختلف زمانوں میں علمائے اسلام سے منقول اور ثابت شدہ ہیں۔ علاوہ ازیں ان میں ایسی غلط تحریفات وتاویلات بھی پائی جاتی ہیں جن کو نہ عقل سلیم تسلیم کرتی ہے اور نہ قرآن کریم کا بلیغ نظم واسلوب اور جن کا مقصد محض اپنے فاسد مذہبی عقائد ودعاوی کی تائید ہے۔ اس لئے مجلس تاسیسی اتفاق رائے سے طے کرتی ہے کہ اس گمراہ اور دشمن اسلام فرقہ کا شائع کردہ یہ ترجمہ قرآن باطل ہے۔ جس سے تمام مسلم وغیرمسلم ممالک کے لوگوں کو خبردار کرنا اور بچانا ضروری ہے۔
اس مقصد کے لئے نشرواشاعت کے معروف ذرائع سے کام لے کر تمام اسلامی انجمنوں کو خبردار کیا جائے کہ وہ اپنے طور پر اﷲ کی کتاب اور مسلمانوں سے نصیحت کے جذبہ سے قرآن کریم کی اس گمراہ فرقہ کے ہاتھوں بے حرمتی کو روکنے کے لئے جو کچھ کر سکتی ہیں۔ اس میں کوتاہی نہ کریں۔ مجلس یہ بھی طے کرتی ہے کہ مصر کے سابق مفتی نیز رابطہ کی مجلس تاسیسی کے رکن