پہلا رسالہ ہمارے بھائی اور دوست، سرزمین ہند میں دعوت الیٰ اﷲ کا کام کرنے والے مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کا ہے۔ جن کو اسلامی تبلیغ اور اﷲ کی راہ میں مخلصانہ جہاد کا طویل اور گہرا تجربہ ہے۔
دوسرا رسالہ ہمارے بھائی، محقق کبیر، رہنمائے علمائ، رہبر عاملین اور پاکستان میں جماعت اسلامی کے امیر سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ کا ہے۔
تیسرا رسالہ ہمارے بھائی مشہور صاحب قلم محقق اور سابق شیخ ازہر علامہ محمد خضر حسین کا ہے۔
ہمیں یقین ہے کہ جو شخص بھی ان تینوں رسائل کا بغور مطالعہ کرے گا۔ اسے قادیانیوں کے خارج از اسلام، کافر فرقہ ہونے کے بارے میں نہایت ٹھوس دلائل اور واضح معلومات دستیاب ہو جائیں گی۔ نیز اسے پتہ چلے گا کہ قادیانی کس حد تک اسلام سے دشمنی رکھتے ہیں اور مسلمانوں کو ان کے دین حق سے برگشتہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ تاکہ وہ ان کے جھنڈے تلے جمع ہوں۔ اس مقصد کے لئے وہ دنیا بھر میں اپنے باطل عقائد اور گمراہ کن افکار کی تبلیغ کرتے ہیں۔ اﷲتعالیٰ ان رسائل کے مؤلفین کو ان کے اس کارخیر پر جزائے خیر دے اور ان رسائل کو پوری دنیا کے مسلمانوں کے حق میں باعث خیر بنائے۔ آمین!
قادیانیوں کا ترجمۂ قرآن پاک
اوپر ہم بتاچکے ہیں کہ گمراہ قادیانی رہنما محمد علی نے قرآن پاک کا انگریزی میں ترجمہ کر کے اس کی دنیا میں بھر میں اشاعت کی۔ لیکن اس میں کسی جگہ اپنے قادیانی ہونے کی طرف اشارہ تک نہیں کیا۔ تاکہ جو شخص اسے پڑھے یہی سمجھے کہ یہ قرآن مجید کا ایک ایسے مسلمان عالم کے قلم سے دیانتدارانہ صحیح ترجمہ ہے جو قرآن مجید کا احترام کرتا اور خدمت اسلام کے جذبہ سے انگریزی میں اس کا ترجمہ کر کے شائع کر رہا ہے۔ تاکہ انگریز اور …… انگریزی جاننے والے دوسرے لوگ اﷲ کی کتاب، اس کے احکام، محاسن اور سچی تعلیمات کو سمجھ سکیں۔ لیکن واقعہ یہ ہے کہ یہ قرآن مجید کا نہایت جھوٹا اور گمراہ کن ترجمہ ہے۔ جس میں اپنی خواہش کے مطابق طرح طرح کی تحریفات کی گئی ہیں اور غیر اسلامی باتوں کو لپیٹ کر پیش کیاگیا ہے۔ اس ترجمۂ قرآن سے محمد علی کا