۱/۷… قادیانیوں کا چہرہ ان کے اصلی آئینہ میں: مولانا مفتی محمد عاشق الٰہی بلند شہری (وفات نومبر۲۰۰۱ئ) کا یہ رسالہ مرتب کردہ ہے۔ جو اکتوبر ۱۹۸۸ء میں دارالاشاعت کراچی سے شائع ہوا۔ مولانا عاشق الٰہی بلند شہری بلند پایہ عالم دین تھے۔ آپ عرصہ تک دارالعلوم کراچی، پاکستان کے مفتی اعظم حضرت مولانا محمد شفیع صاحبؒ کی زیرپرستی پڑھاتے رہے۔ آپ نے عربی میں ایک رسالہ ماہی القادیانیہ بھی تحریر کیا۔ جسے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کراچی نے بھی شائع کیا۔ ہم نے اس جلد میں ’’قادیانیوں کا چہرہ‘‘ صرف اردو کا رسالہ لیا ہے۔ مولانا عاشق الٰہی صاحبؒ کراچی سے ہجرت کر کے حجاز مقدس چلے گئے۔ مدینہ طیبہ میں آپ کا قیام رہا۔ آپ کا معمول رہا کہ عصر سے عشاء تک اور صبح تہجد سے اشراق تک مسجد نبوی میں قیام کرتے۔ ہجرت کے بعد مدینہ طیبہ میں خوب ذوق وشوق سے عبادت گذاری کے ساتھ ساتھ علمی خدمات سرانجام دیں۔ آپ نے قیام مدینہ کے دوران بہت تصنیفی خدمات سرانجام دیں۔ ان میں ایک اردو کی تفسیر بھی ہے۔ جس کا نام ’’انوار البیان‘‘ ہے۔ جو ۹؍جلدوں پر مشتمل ہے۔ آپ اکثر وبیشتر پاکستان کے دینی رسائل کے لئے مضامین بھی تحریر فرمایا کرتے تھے۔ آپ کا مدینہ طیبہ میں وصال ہوا اور جنت البقیع میں مدفون ہوئے۔ آپ کا ایک مضمون کا نام تھا:
۲/۸… مرزائیوں کے غور وفکر کے لئے (خیرخواہی کے جذبہ سے): یہ مضمون مولانا عاشق الٰہی صاحب نے لکھ کر حضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحبؒ کی خدمت میں بغرض اشاعت پیش کیا۔ حضرت قبلہؒ کے حکم پر خانقاہ سراجیہ کندیاں کے متوسل جناب حافظ نذیر احمد صاحب نے پمفلٹ کی شکل میں شائع کیا۔
۱/۹… نبوت کے نام پر قرآن پاک میں شرمناک تحریف: فیصل آباد میں مسیحی حضرات کے نامور پادری تھے۔ جناب ڈیوڈ منہاس۔ اﷲ رب العزت نے انہیں توفیق بخشی۔ انہوں نے اسلام قبول کیا۔ اب آپ کا نام ’’مولانا عبدالرحیم منہاج‘‘ قرار پایا۔ مولانا عبدالرحیم منہاج نے مرزاقادیانی کے بیٹا مرزامحمود کی نام نہاد تفسیر صغیر سے تحریف کے چند نمونے جمع کئے۔ حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی وحضرت مولانا منظور احمد چنیوٹیؒ نے اس رسالہ کی تقریظ لکھی۔ یہ رسالہ اولاً ادارہ دعوت وارشاد چنیوٹ سے شائع ہوا۔ اب ہم اس جلد میں اس کو محفوظ کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔