مبارک باد صاحبزادہ گرامی قدر مولانا اسعد میاں کی خدمت میں بھی پہنچا دیجئے۔ اطال اﷲ بقاۂ! راقم: ابوالحسن علی ندوی، بقلم عبدالرزاق ندوی، بمبئی، سہاگ پیلس مدن پورہ
مورخہ ۵؍جون ۱۹۹۷ء
(منقول از ماہنامہ آئینہ دار العلوم دیوبند مورخہ ۱۵؍جون تا۱۵؍جولائی۱۹۹۷ئ)
چنانچہ دہلی تشریف لائے اور قادیانیوں کے خلاف معرکہ کی تقریر فرمائی۔ اسی طرح لکھنؤ میں دنیا بھر کے سکالروں کا سیمینار منعقد کیاگیا۔ اس میں بھی قادیانیوں کے متعلق علمی مقالہ جات پیش ہوئے۔ غرض مولانا کا وجود انعام الٰہی تھا۔ آپ نے قادیانی فتنہ کے خلاف تین کتب ورسائل تحریر فرمائے جو اس جلد میں پیش خدمت ہیں:
۱/۳… قادیانیت (مطالعہ وتجزیہ): جیسے تفصیل گذر چکی کہ پہلی یہ عربی میں تھی۔ پھر اسے اردو کا قالب پہنایا۔ اردو ایڈیشن اس جلد میں شامل ہے۔
۲/۴… قادیانیت اسلام اور نبوت محمدی کے خلاف ایک بغاوت: یہ مضمون آپ نے ۱۹۵۳ء کی تحریک ختم نبوت کے دوران تحریر فرمایا۔ تخریب پسند تحریکیں نامی کتاب ۱۹۷۲ء میں رابطہ عالم اسلامی نے شائع کی۔ اس میں سے یہ مضمون لے کر اس کتاب میں شامل کیا ہے۔
ضمیمہ: تخریب پسند تحریکیں شائع کرتے وقت رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل جناب فضیلۃ الشیخ محمد صالح قزاز نے تقریظ لکھی اور مصر کے معروف عالم وسکالر جناب حسین مخلوف نے پیش لفظ تحریر کیا۔ ہم نے ضمیمہ کے طور پر ان دونوں کو جمع کر دیا ہے۔
۳/۵… قادیانیت کا ظہور: اس کا دعویٰ اور دعوت اور اس کے مؤید وسرپرست، یہ تیسرا رسالہ ہے جو حضرت مولانا ابوالحسن علی ندویؒ کا اس جلد میں شائع کیاگیا ہے۔
۶… رفع الحجاب عن وجہہ الکذاب: جو مولانا شہاب الدین صاحب کی مرتب کردہ ہے۔ مولانا شہاب الدین جامع مسجد چوبرجی کوارٹر لاہور کے خطیب تھے۔ آپ نے یہ کتاب ستمبر ۱۹۵۲ء میں تحریر فرمائی۔ جب لاہور میں تحریک ختم نبوت ۱۹۵۳ء کے حالات پیدا ہورہے تھے۔ اس زمانہ کی یہ مرتب کردہ کتاب ہے۔