کرتے ہیں: ’’خداتعالیٰ نے حضرت احمد علیہ السلام (مرزاقادیانی) کے مجموعی الہامات کو ’’الکتاب المبین‘‘ فرمایا ہے اور جدا جدا الہامات کو ’’آیات‘‘ سے موسوم کیا ہے۔ حضرت (مرزاقادیانی) کو یہ الہام متعدد دفعہ ہوا ہے۔ پس آپ کی وحی بھی جدا جدا آیت کہلاسکتی ہے۔ جب کہ خداتعالیٰ نے ان کو ایسا نام دیا ہے اور مجموعہ الہامات کو ’’الکتاب المبین‘‘ کہہ سکتے ہیں۔ پس جس شخص یا اشخاص کے نزدیک نبی کے واسطے کتاب لانا ضروری شرط ہے۔ خواہ وہ کتاب شریعت کاملہ ہو یا کتاب المبشرات والمنذرات ہو تو ان کو واضح ہو کہ ان کی اس شرط کو بھی خدا نے پورا کر دیا ہے اور حضرت (مرزاقادیانی) کے مجموعہ الہامات کو الکتاب المبین کے نام سے موسوم کیا ہے۔ پس آپ اس پہلو سے بھی نبی ثابت ہیں۔ ولو کرہ الکافرون!‘‘ (رسالہ احمدی نمبر۵،۶، موسومہ النبوۃ فی الالہام)
مرزاغلام احمد قادیانی کے فرزند اور قادیانیوں کے نزدیک مرزاقادیانی کی پیش گوئی کے مطابق مصلح موعود وہ جسے مرزاغلام احمد قادیانی نے فخر الانبیاء کہا اور انہیں قادیانی امت، فضل عمر اور اﷲ کا نامزد خلیفہ تسلیم کرتی ہے اور موجودہ خلیفہ ربوہ (چناب نگر) کے والد مرزامحمود احمد اپنے ایک خطبہ عید میں انہوں نے ایک قدم اور آگے بڑھایا اور اپنے باپ کے منشاء کی تکمیل کی۔ انہوں نے مرزاغلام احمد قادیانی کے الہامات کو پڑھنے، ان پر غور کرنے اور انہیں پڑھ کر نہ بھلانے پر زور دیا۔ ان کے الفاظ یہ تھے: ’’حقیقی عید ہمارے لئے ہی ہے۔ مگر ضرورت اس بات کی ہے کہ اس الٰہی کلام کو پڑھا جائے اور سمجھا جائے جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر اترا بہت کم لوگ ہیں جو اس کلام کو پڑھتے اور اس کا دودھ پیتے ہیں۔ دوسری کتابیں خواہ کتنی پڑھی جائیں جو سرور اور یقین قرآن شریف سے پیدا ہوتا ہے وہ کسی اور سے نہیں ہوسکتا۔ اسی طرح وہ سرور اور لذت جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے الہاموں کو پڑھنے سے حاصل ہوتی ہے اور کسی کتاب کو پڑھنے سے نہیں ہوسکتی جو ان الہاموں کو پڑھے وہ کبھی مایوسی اور ناامیدی میں نہ گرے گا۔ مگر جو پڑھتا نہیں یا پڑھ کر بھول جاتا ہے۔ خطرہ ہے کہ اس کا یقین اور امید جاتی رہے۔ وہ مصیبتوں اور تکلیفوں سے گھبرا جائے گا۔ کیونکہ وہ سرچشمہ امید سے دور ہوگیا۔ اگر وہ خداتعالیٰ کا کلام پڑھتا رہتا اور دیکھتا کہ خداتعالیٰ نے کیا کیا وعدے دیے ہیں اور پھر ان پر دل سے یقین رکھتا تو ایسا مضبوط ہو جاتا کہ کوئی مصیبت اسے ڈرا نہ سکتی۔ پس حقیقی عید سے فائدہ اٹھانے کے لئے ضروری ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے الہامات پڑھے۔‘‘
ان تصریحات سے یہ حقیقت کھل کر سامنے آگئی کہ مرزاغلام احمد قادیانی جو یہ چاہتے