1… فریب قادیانیت: اس میں انہوں نے اپنے مسلمان ہونے اور قادیانیت کو ترک کرنے کی مختصر روئیداد قلمبند کی ہے۔
۲… قبولیت چیلنج مباہلہ (قادیانی جماعت کے سربراہ مرزاطاہر کے نام کھلا خط): یہ دونوں رسائل اس جلد میں شائع کرنے کی سعادت حاصل ہونے پر فقیر کا دل مارے خوشی کے بلیوں اچھل رہا ہے۔ ایک ایسا شخص جس نے حضرت امیر شریعتؒ، حضرت جی مولانا محمد الیاسؒ، میرے استاذ محترم مولانا لال حسین اخترؒ کی مساعی سے اسلام قبول کیا اور وہ قادیانی جماعت کے سرگرم رکن کا فرزند تھا۔ اسے اﷲتعالیٰ نے قادیانی طلسم کو پاش پاش کرنے کی توفیق سے سرفراز فرمایا۔ آج وہ مرحوم دنیا میں موجود نہیں۔ لیکن ردقادیانیت پر ان کے شہ پاروں کو تاریخ کا حصہ بنانے کی توفیق سے اﷲتعالیٰ نے ہمیں سرفراز فرمایا۔ بس واقعی صحیح ہے کہ اﷲتعالیٰ کی رحمت اپنے بندوں کی بخشش کے لئے بہانے ڈھونڈتی ہے۔ یہ رسائل مجلس نے پہلے بھی شائع کئے۔ اب احتساب کی اس جلد کا بھی حصہ بن رہے ہیں۔ فاالحمدﷲ!
ز… اسی طرح اس جلد میں معروف اہل حدیث عالم دین مولانا عبدالرحیم اشرف ؒ کے چار رسائل شامل کئے ہیں۔ مولانا عبدالرحیم اشرفؒ (وفات جولائی۱۹۹۵ئ) ہمارے بزرگ اور بزرگوں کے ساتھی تھے۔ ردقادیانیت کے عنوان پر اﷲرب العزت نے ان سے بے پناہ کام لیا۔ وہ اپنی طرز کے رہنماء تھے۔ قادیانی گروہ سے رورعایت کا تصور بھی ان کے لئے سوہان روح سے کم حادثہ نہ تھا۔ البتہ ان کا دل درمند قادیانیوں کی ہدایت کے لئے ہر وقت بے قرار رہتا تھا۔ آپ کے چار رسائل:
۱/۳… قادیانی غیرمسلم کیوں؟
۲/۴… مرزاغلام احمد کے پمفلٹ ’’ایک غلطی کا ازالہ‘‘ کی ضبطی: حکومت پاکستان، قادیانی امت اور اسلامیان پاکستان کا طرز عمل، جون ۱۹۶۴ء میں نواب امیر محمد خان نواب آف کالا باغ وگورنر مغربی پاکستان نے ’’ایک غلطی کا ازالہ‘‘ مرزاقادیانی کا پمفلٹ ضبط کیا۔ اس پر مولانا عبدالرحیم اشرفؒ نے یہ مقالہ تحریر کیا۔ جو پہلے ہفت روزہ ’’المنبر‘‘ میں شائع ہوا۔ پھر پمفلٹ کی شکل میں شائع کیاگیا۔
۳/۵… قادیانیوں سے پہلا خطاب: ستمبر ۱۹۷۴ء میں جب پاکستان کی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر قادیانیوں کو غیرمسلم اقلیت قرار دیا۔ تب مولانا عبدالرحیم اشرفؒ نے سالانہ آل پاکستان ختم نبوت کانفرنس چنیوٹ وغیرہ میں قادیانیوں کو اسلام کی دعوت دی۔ اس خطاب کو بعد میں پمفلٹ کی شکل میں شائع کیاگیا۔