قادیان کو پاک فوج کے متعلق یہ کہا تھا۔ اگر خلیفۂ قادیان کرنل صاحب کا نام بتانے سے قاصر ہوں تو ان کو سزا دی جائے۔ لیکن افسوس گورنمنٹ نے نا معلوم وجوہات کی بناء پر خلیفۂ قادیان سے بازپرس نہ کی۔ دراصل یہی وہ امور ہیں۔ جب خلیفۂ قادیان اس قسم کے غیرذمہ دارانہ خطبات دیتے ہیں تو حکومت ان پر گرفت نہیںکرتی۔ جس سے وہ بے لگام ہو کر جرأت اور جسارت میں بڑھ جاتے ہیں۔ خلیفۂ قادیان کی یہ عادت قدیمہ ہے کہ جب کبھی ان کی تقریر پر کوئی قانونی اعتراض پڑے تو اپنا کام نکل جانے کے بعد تو وہ کچھ عرصہ کے بعد دوبارہ اصلاح کے ساتھ شائع کر دیتے ہیں۔ اس دوبارہ شائع کرنے کا صرف مقصد یہ ہوتا ہے کہ جب کبھی حکومت کی طرف سے گرفت ہو تو وہ دجل وفریب سے حقیقت پر پردہ ڈال کر دوسری اشاعت کو پیش کر سکیں اور قانون کی گرفت سے بچ جائیں۔ یہاں بھی اسی قسم کے مکروفریب اور عیاری سے کام لیاگیا ہے۔ جب کہ خطبہ پہلی دفعہ شائع ہوا تو اس کے الفاظ اور تھے۔ جب وہی خطبہ دوسری بار شائع کیاگیا تو قابل اعتراض الفاظ کو حذف کر دیا گیا۔
گشتی مراسلہ
٭… ربوہ کے جاسوسوں کا کام؟
٭… حکومت کی پالیسی کے راز چرانا۔
٭… مجلس تحفظ ختم نبوت۔
٭… جماعت اسلامی کی سرگرمیوں کا پتہ چلانا۔
٭… مرکزی حکومت نے اعلیٰ حکام کو خبردار رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔
AHMADIS COLLECTING OFFICAL INFORMATION
Govt asks Departmental Heads to be Vigilant The west Pakistan Government has circulated a letter to all the Secretaries, Heads of Departments and Commission owners of Divisons, bringing to their notice the activities of Ahmadia, Rabwah, It is reliabley learnt.
The letter which was circulated some time ago directs the officials concerned to take suitable