تاکہ دہشت پیدا کی جائے اور خوفزدہ ہوکر یہاں سے بھاگ جائیں اور ساتھ ہی ساتھ ضرورت زندگی کے راستے مسدود کئے گئے اور پھر ہر لمحہ تنگ کرنے کی تدبیریں سوچی گئیں۔ مولوی عبدالمنان صاحب عمر کی عدم موجودگی میں ان کی اہلیہ امتہ الرحمن بنت مولوی شیر علی کو اپنا ذاتی مکان نمبر۶۰۲ کے اردگرد کڑا پہرہ لگا کر (کرفیو) چھوڑنے پر مجبور کیاگیا۔ آخر لاچار ہوکر وہ ستم زدہ عورت عبدالمجید کے مکان پر منتقل ہوگئی۔ جو پہلے سے کرایہ پر لیاگیا تھا۔ مکان کی ذاتی ملکیت ملاحظہ ہو۔
Certified that Mr. Abdul Manan Umer is the Owner of the House No:602
(Sd.) Honrary secartery. M.C Rabwah
انگریزی کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے:
’’تصدیق کی جاتی ہے کہ مسٹر عبدالمنان عمر مکان نمبر۶۰۲ کے مالک ہیں۔‘‘
دستخط: آنریری سیکرٹری میونسپل کمیٹی ربوہ
مخالفین کو مکان سے بے دخل کرنے کا طریق
عبدالمجید صاحب کے مکان پر منتقل ہونے کے بعد خلیفہ صاحب کی ایماء پر یہ عمارت کم وبیش ساڑھے بارہ ہزار روپے پر خرید لی گئی۔ جس کی ادائیگی اسی مد سے ہوئی۔ خادم حسین صاحب کپتان جو اس وقت ناظر امور عامہ تھے۔ ان کی چھٹی ملاحظہ ہو۔
ربوہ مکرمی ومحترمی عبدالمجید صاحب
السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ، ۱۹۵۷۔۱۰۔۱۸
آپ کی جو گفتگو مولوی عبدالعزیز آف بھامڑی سے ہوئی ہے۔ اس کے مطابق آپ کے مکان واقعہ ’’محلہ دارالرحمت غربی‘‘ کا سودا مبلغ ساڑھے بارہ ہزار روپیہ پر خاکسار کو منظور ہے۔ لیکن شرط یہ ہے کہ آپ فوری طور پر اس کو خالی کراکر ہمارے حوالہ کریں اور خالی کرانے میں جتنی مدت لگے اس کا کرایہ ہمیں ادا ہو۔ اس خط کی رسیدگی سے مطلع فرماویں۔
والسلام!
خاکسار خادم حسین کپتان
اس مکان کی خریداری کے بعد ذاتی ضرورت کا بہانہ بنا کر نوٹس دیا گیا اور ان کو جبراً ربوہ ریاست اس طرح چھوڑنے پر مجبور کیاگیا۔