حکومت کے خواب
خفیہ دستاویزات حکومت وقت سے بغاوت
ملک پر قبضہ کرنا بیرونی حکومتوں سے گٹھ جوڑ
خلیفہ کی اندرونی تصاویر حکومت کی مخفی پالیسی کا راز
گشتی مراسلہ
’’ابن الوقت‘‘ کے ناپاک سیاسی منصوبے
کسی جماعت کے لئے زیبا نہیں کہ وہ مذہب کی رواء اوڑھ کر سیاسی اقتدار حاصل کرنے کی سعی نامسعود کرے۔ کسی مذہبی جماعت کو حکومت کی طرف سے جو حمایت حاصل ہوتی ہے۔ وہ اسی حد تک ہوتی ہے۔ جس حد تک وہ اپنے مشن کو چلا سکے۔ وہ سیاسی امور سے کوسوں دور رہتی ہے۔ اس کا مطمح نظر صرف اور صرف یہی ہوتا ہے کہ وہ لوگوں کے اندر مذہبی روح پھونکیں۔ لیکن یہ ایک اندوہناک اور تکلیف دہ امر ہے کہ خلیفہ صاحب ربوہ نے مذہبی لبادہ اوڑھ کر حکومت کے خواب دیکھنے شروع کئے اور وہ پاکیزہ مقدس نظام جو اشاعت اسلام کے لئے قائم کیاگیا تھا۔ جس کی غرض وغایت معاشرے کی اصلاح اور مردہ دلوں میں خدا اور اس کے رسول کی محبت کی آگ کو سلگانا مقصود تھا۔ اس نظام کو اپنے ناپاک سیاسی عزائم کے نذر کر دیا اور جماعت کے دلوں سے یہ عہد دین کو دنیا پر مقدم کردوںگا۔ نسیاً منسیاً ہو گیا۔ اس نظام میں دفعتاً تبدیلی سفید فام آقاؤں کے عین منشاء کے مطابق تھا کہ خلیفہ صاحب اور جماعت کے عقول وقلوب کو اصل محور سے ہٹا کر غیرمذہبی امور میں الجھائے رکھے۔ ایک عرصہ سے یہی کیفیت رہی۔ لیکن رفتہ رفتہ قادیان میں خلیفہ صاحب ربوہ بے لگام ہوگئے اور ایسی صورت پیدا ہوگئی کہ وہاں بھی برطانوی قانون کالعدم سمجھا جانے لگا۔ دن دھاڑے روز روشن میں قتل ہوتے۔ لیکن پولیس تحقیقات میں ناکام رہتی۔ اس سے انگریز حکومت کی غیرت پر ضرب کاری لگی۔ اس نے قادیان کی متوازی حکومت کے خلاف اقدام شروع کر دیا۔ اس کا پہلا سراغ مسٹر جی۔ڈی کھوسلہ کے فیصلہ سے ملتا ہے۔ فاضل جج نے اپنے فاضلانہ فیصلہ میں خلیفہ صاحب کی ان متشددانہ اور جارحانہ کاروائیوں کا ذکر کیا ہے۔ جو انہوں نے مولوی عبدالکریم کے خلاف کی تھیں۔ کس طرح ان کے اشتعال انگیزانہ خطبہ کے نتیجے میں مولوی صاحب پر قاتلانہ حملہ ہوا اور ان کا مکان تک جلادیا گیا۔ لیکن ان کا ایک مددگار محمد حسین قتل ہوگیا۔ جب عدالت کے فیصلہ کے مطابق قاتل پھانسی پاگیا تو اس کی لاش کو بڑے