ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
آنے وارد وہی نہیں تو کچھ نہیں ـ بے پردگی کے مفاسد ( ملفوظ 78 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جی ہاں بے پردگی کے مفاسد کو دیکھ لیجئے اور ان مفاسد سے پردہ کی اہمیت کا اندازہ کر لیجۓ یعنی یہ دیکھ لیجۓ کہ زنا کتنی بڑی سخت چیز ہے جس پر رجم کر دینے کا حکم ہے اور وہ بے پردگی پر مرتب ہوتا ہے پس اس سے اندازہ ہو سکتا ہے پردہ کی اہمیت کا اس کے بعد اور زیادہ دلائل بیان کرنے کی ضرورت نہیں جب زنا کا زیادہ سبب بے پردگی ہے اس وجہ سے پردہ کی کس قدر ضرورت ثابت ہوتی ہے البتہ اگر آج احکام اسلام کا جس میں زنا کی سزا بھی ہے کوئ نافذ کرنے والا ہوتا تو رعب سلطنت سے یہی لوگ جو بے پردگی کے حامی ہیں سب سے زیادہ پردہ کی حمایت کرتے پس یہ لوگ صورت پرست ہیں حقیقت شناس نہیں اب میں اس کے مفاسد کا دوسرا مشاہدہ کرواتا ہوں جن قوموں میں پردہ نہیں کس قدر فواحش میں مبتلا ہیں غرض بے پردگی سے بڑی خرابیاں پیدا ہوتی ہیں مگر آج کل فساق فجار کا زمانہ ہے کہ کوئ نہیں سنتا اگر سمجھاؤ اور بتلاؤ تو مجتہد اور مفسرین بن بیٹھے ہیں کٹ حجتیاں کرتے ہیں ـ 9 ذیقعدہ 1350 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم جمعہ پہلی ملاقات میں ہدیہ نہ قبول کرنے کا معمول ( ملفوظ 89 ) ایک صاحب نووارد حاضر ہوۓ اور کچھ چیزیں بطور ہدیہ اپنے ہمراہ لاۓ تھے اس ہدیہ میں ایک ایسے صاحب کا ہدیہ تھا کہ حضرت والا سے خصوصیت کا تعلق ہے ان آنے والے صاحب سے حضرت والا کے ضروری تعارف فرمانے پر بھی انہوں نے اپنا ہورا تعارف نہیں کروایا اس لۓ حضرت والا نے ہدیہ قبول فرمانے سے عزر فرما دیا اور صاحب خصوصیت کا ہدیہ بھی واپس کر دیا اور فرمایا کہ پہلی ملاقات میں یا اس کے بعد بھی جب تک کہ باہم بے تکلفی پیدا نہ ہو کسی شخص کا ہدیہ قبول کرنا میرے معمول کے خلاف ہے اور آپ نے تو عدم تعلق کی مانعیت کے علاوہ آتے ہی اذیت پہنچانا شروع کر دی اور مجھ کو ستایا بھلا اس شخص کے ہدیہ سے کیا جی بھلا