ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
راہ طریق کا پہلا قدم ہی فنا ہے ( ملفوظ 412 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ دوصاحب جن میں ایک انگریزی کے تعلیم یافتہ دوسرے مولوی ہیں دونوں مصنف بھی ہیں اور قومی کاموں میں حصہ بھی لیتے ہیں یہاں پر آئے تھے اور ایک دوسرے عالم کے واسطہ سے کہ وہ صاحب سلسلہ بھی ہیں بیعت کی درخواست کی میں نے اس سے کہہ دیا کہ ان قومی قصوں جھگڑوں سے یکسوہو کر کام میں لگنا میرے یہاں طریق کی شرط ہے یعنی دوکام ایک وقت میں نہیں ہوسکتے - بعضے لوگ بڑے ذہین ہوتے ہیں ان میں سے ایک صاحب کہنے لگے کہ ہم اگر کچھ روز کے لئے ان تعلقات کو منقطع کر کے کام لگ جائیں اور پھر اس کے بعد ان کاموں میں مصروف ہوجائیں کیا اس کی گنجائش ہے میں نے کہا کہ کام کا سوال کیا ہے اب اس کا جواب بھی کام کا سنیئے وہ یہ ہے کہ اس طریق میں جس طرح تعلقات مضر ہیں ایسے ہی عزم تعلقات بھی مضر ہیں اس لئے کہ جب یہ عزم کرے گا یہ ایک دوسال پورے ہوں تو پھر ان دھندوں میں پھنسوں یہ تو بالکل ایسا ہی رہے گا جیسا کہ تعقات کو چھوڑ ہی نہیں کیونکہ اس صورت میں بھی یکسوئی میسر نہ ہوئی جو شرط ہے نفع کی اس سے کام نہیں ہوسکتا کام تو اس طرح ہوتا ہے کہ اپنے دل سے ہمیشہ کے لئے زوائد کو رخصت کردیا جائے پھر کام کرنے کے بعد جو حالت ہو میں اس کو دیکھ کر جو تجویز کروں اس اختیار کیا جائے حتی کہ اگر میں یہ کہوں کہ خادم نفس بنو تو خادم نفس بنو - اگر میں کہوں کہ خادم روح بنو تو خادم روح بنو اگر میں یہ کہوں کہ خادم قوم بنو تو خادم قوم بنو اگر میں کہوں کہ خادم ملک بنو تو خادم ملک بنو اگر مہیں کہوں کہ خادم حجرہ بنو تو خادم حجرہ بنو اگر مہیں کہوں کہ خادم مسجد بنو تو خادم مسجد بنو اگر میں کہوں کہ خادم مدرسہ بنو تو خادم مدرسہ بنو اگر کہوں کہ کچھ بھی نہ بنو تو کچھ بھی نہ بنو اس طریق میں اپنی رائے کو دخل دینا سم قاتل ہے ساری عمر کے لئے اپنے کو مردہ محض سمجھ کر اس راہ میں قدم رکھنے کی ضرورت ہے یہاں تو فنا پہلے ہے بعد میں اور کچھ ہے اپنی رائے کو اپنے جزبات کو اپنے خیالات کو اپنے علم کو اپنی شھاعت اپنی جاہ کوا اپنی عزت کو اپنی آبرو کو سب کو فنا کر کے اس راہ میں قدم رکھو تب کچھ مل سکتا ہے دیکھے کوئی شخص کسی عورت مردار پر عاشق ہوجاتا ہے سب کو فنا کردیتا ہے اس پر نثار کردیتا ہے مجنوں کو دیکھ لیجئے کیا کچھ فنا نہیں کردیا تھا اور کیا کچھ تکلیفیں نہیں