ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
ہوا کہ الامان الحفیظ البتہ جن پر فضل ایزدی تھا وہی اس بلا سے بچ سکے - 13 ربیع الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم چہار شنبہ فراست کا مفہوم ( ملفوظ 426 ) ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت کی فراست بھی کشف کے اقسام سے ہے فرمایا جی ہاں کشف بالمعنی الاعم کے اقسام سے ہے ذوق سے ایک چیز معلوم ہوجائے اسی کو فراست کہتے ہیں اس میں اطاعت اور تقوے کو زیادہ دخل ہے اس سے اس میں برکت ہوتی ہے نور پیدا ہوتا ہے اور یہ ایسا ہے جیسے کوئی آنکھ بند کر کے بھی کھاےئ تب ذوق سے ردکھا کڑا میٹھا نمکین پیکھا ہونا معلوم ہوجاتا ہے مگر اس کو بھی اس کے درجی رکھا جاتا ہے اس کی وجہ سے حدود شرعیہ کو نہیں توڑ سکتے - اس کی بناء پر وہ کام کرسکتے ہیں کہ اگر کشف نہ ہو تب بھی اس کا کرنا جائز تھا بس ایسے ہی کام کو کرستے ہیں - خلاصہ یہ ہے وحی کے مقابلہ میں سب چیزیں ہیچ میں آصل چیز وحی ہے - نفع کے لیے مناسبت شرط اعظم ہونا ( ملفوظ 427 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اس طریق میں اعظم شرائط نفع کے لئے مناسبت بدون مناسبت کے نفع نہیں ہوسکتا حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے حضرت سعد بن ابی وقاص کو کوفہ کی حکومت سے صرف اسی مصلحت سے معزول کیا کہ حاکم محکوم میں مناسبت نہ ہونا محقق ہوگیا اور نہ اہل کوفہ کی تمام ترشکایات محض ثابت ہوگئی تھیں حضرت موسی علیہ السلام کو حضرت خضر علیہ السلام نے اسی بناء پر اپنے سے جدا کیا ہیعنی عدم مناسبت پر جس کو موسی علیہ السلام نے بھی جائز رکھا ورنہ آپ بھی تو نکیر کرسکتے تھے کہ مجھ کو بلا وجہ کیوں جدا کرتے ہو مگر کچھ نہیں بولے حضرت زینب رضی اللہ عنہما کو جو حضرت زید رضی اللی عنہ نے ملاق دی اس کی بھی وہی وجہ تھی یعنی عدم مناسبت - سب سے بڑی بات یہ ہوئی کہ طلاق کے بعد حضور کی طرف سے نکاح کے متعلق جس وقت حضرت زینب کو پیام گیا تو انہوں نے یہ عرض کیا کہ میں استخارہ کرلوں یعنی خدا سے مشورہ کرلوں تو کیا نعوز باللہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اند کوئی نقص تھا ( توبہ توبہ ) بلکہ وجہ صرف یہی تھی کہ حضرت زینب کو اپنے اندر احتمال تھا کہ شاید میں حضور