ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
دربہاراں کے شودسر سبز سنگ خاک شوتاگل برید رنگ رنگ ( عقل اور سمجھ کو تیز کر لینا راہ سلوک نہیں ہے حق تعالیٰ کا فضل اسی کی دستگیر کرتا ہے جو شکستگی اختیار کرتا ہے - پانی ڈھال ہی کی طرف جاتا ہے جب کوئی مشکل پیش آتی ہے تو ہر پل کی وہیں ضرورت ہوتی ہے جہاں درد ہوتا ہے دوا کی وہیں ضرورت ہوتی جہاں بیماری ہوتی ہے شفاء مویں جاتی - 1 ) ( برسوں تک سخت پتھر کی طرح رہا - آزمائیش کے لئے دن خاک ہوکر دیکھ موسم بہار میں پتھر سر سبز نہیں ہوتا ء آگ ہوجا تو پھر رنگ برنگ کے مجھ میں پھول کھلیں گے - 2 ) لباس درویشی میں ہزاروں راہزن ( ملفوظ 286 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آجکل درویشی کے لباس میں ہزاروں راہزن اور ڈاکو مخلوق کے دین پر ڈاکہ مارتے پھرتے ہیں قسم قسم کے شعبدے اور طلسم دکھا دکھا کر پھنساتے پھرتے ہیں ادھر لوگوں بھی عقل اور فہم کا اسقدر قحط ہوگیا کہ ایسے اڈاکوں کو درویش اور بزرگ سمجھ کر انکے پر اپنے ایمان اور دین کوخراب و برباد کرتے ہیں بھوپال میں ایک ایسے ہی درویش پہنچے - بڑے بڑے دنیا داروں کو اپنے تصرف سے جزب کرتے پھرتے - اس زمانہ میں وہاں پر حافظ ضامن صاحب کے صاحبزادے محمد یوسف صاحب تحصیلداد بھی تھے ان کے پاس بھی وہ ردویش پہنچے اور جاکر ایک کونے مین کھڑے ہوکر توجہ تصرف شروع کیا حافظ صاحب کو اسکا احساس ہوگیا اور اس کی طرف متوجہ ہوکر یہ شعر پڑھا سنبھل کے قدم دشت خار میں مجنوں کہ اس نواح میں سودا برہنہ پابھی ہو شعر پڑھنا کہ دھرم سے زمین پر گر پڑا بہوش ہوگیا ہوش آنے پع ہاتھ جوڑ کر کہٹرا ہوگیا اور یہ کہا کہ میں بھی حضور کا شغال رنگین ( رنگا گیڈر ) ہوں رحم فرمایئے معاف فرمائے حافظ صاحب نے کہا کہ جاؤ کیوں مخلوق کو گمراہ کرتے پھرتے ہو ان باتوں کو چھوڑ دو اتباع سنت اختیار کرو پھر فرمایا کہ ایسے تصرفات مشق سے حاصل ہوسکتے ہیں اس کا بزرگی سے کیا تعلوق یہ مسہر یزم والے بھی کرلیتے ہیں اصل چیز احکام کا تباع ہے بلکہ بعض اوقات یہ چیزیں منزل مقصود سے بعید کردیتی ہیں اگر مضر مقصود بھی نہ ہوں مگر مقصود تو کسی