ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
کام کریں ـ نہ دوسروں کو کرنے دیں اگر خاموش ہی رہیں تو اچھا ہے نہیں خاموش نہیں بیٹھا جاتا بلکہ اور کام میں روڑے اٹکاتے ہیں ـ طریق اور اس کا مقصود ( ملفوظ 18 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اس طریق میں نکات اور لطائف ہیچ ہیں یہ سب باتیں طریق کی حقیقت سے بیخبری کی بدولت ہو رہی ہیں طریق تو اعمال ہے اور مقصود رضاء حق ہے یہ حقیقت ہے اس طریق کی ایسے ہی طالب میں صدق اور خلوص کی ضرورت ہے اگر یہ نہیں تو محروم رہیگا ـ بلا ضرورت سوال کا جواب نہ فرمانا ( ملفوظ 19 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جب کوئ مجھ سے علمی سوال کرتا ہے تو میرا معمول ہے کہ میں جواب سے پہلے دو امر کی تحقیق کر لیتا ہوں پھر جواب دیتا ہوں ایک تو یہ کہ سائل کو علم کس قدر ہے ـ دوسرے یہ اطمینان ہوجائے کہ واقعی خلوص سے پوچھ رہا ہے اگر کوئی طالب سوال کرتا ہے تو اس کو یہ دیکھنا ہوں کہ اپنے استادوں سے کیوں نہیں پوچھتے بعض ایسے ذہین ہوتے ہیں کہ اساتذہ سے پوچھا تھا مگر شفاء نہیں ہوئی میں لکھتا ہوں کہ ان کی تقریر لکھو کہ انھوں نے کیا بیان کیا اور جو تم اس کا مطلب سمجھتے ہو وہ لکھو پھر جو شبہ ہو وہ لکھو تاکہ میں واقعہ اور فہم کا اندازہ کروں مگر پھر کوئی کچھ نہیں لکھتا اگر واقعی تحقیق کیا تھا تردد رہا اور شفا نہ ہوئی تو لکھنا چاہیئے تھا محض ایک مشغلہ ہے کہ لاؤ بیٹھے ہوئے بلا ضرورت یہ بھی سہی سو یہاں باتیں نہیں چلتیں پھر اس پر خفا ہوتے ہیں جی یوں چاہتا ہے کہ ضرورت کے موافق دوسرے کو تکلیف دی جائے فضول باتو ں سے خود بھی اجتناب رکھیں اور دوسرے کو بھی پرشان نہ کریں پھر ضرورت میں بھی استادوں کا وجود بھی عبث نہیں ان سے استفادہ کرنا چایئے - 3 ذیقعدہ 1350 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم شنبہ خانقاہ میں قیام کے شرائط ( ملفوظ 20 ) ایک صاحب کے سوال جواب میں فرمایا اگر نفس کے ضروری حقوق ہیں یا عیاں کے حقوق میں کسی قسم کی بھی کوتاہی ہو اس حالت میں یہاں قیام کرنا