ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
اس لئے اس کو بے پردہ کیا گیا - امان اللہ خان کو زرادستر سی ہوئی تھی کیا گل کھلائے ہاتھ کے ہاتھ گل کھلانیکا تماشہ دیکھ لیا چراگ ہی گل ہوگیا تمام بیداری مغزی جاہ وچشم فوج پلٹن تاج وتخت حکومت شوکت عزت سلطنت ایک آن واحد میں سب خاک میں مل گیا یوں نہیں سمجھتے کہ اسلام اور احکام اسلام کی پائمالی اپنی ہی پائمالی ہے آج کل ایسوں ہی کو بیداری مغز سمجھا جاتا ہے جو احکام اسلام کو پامال کررہے ہیں اسی طرر ہندوستان میں سوراج سوراج کے ترانے گاتے جارہے ہیں اول تو ہندستان میں سوارج کا بظاہر ملنا مشکل معلوم ہوتا ہے اور اگر مل بھی گیا تو یہ مشکل ہے کہ مسلمانوں کا غلبہ ہوگا اور یہ بھی ہوگیا تو ایسے مسلمانوں کا غلبہ ہوگا جو تم سے بزور شمشیری اپنی مرضی موافق فتویٰ لکھوائیں گئے - انگریزوں کی تو آج کل ایسا کرنیکی ہمت نہیں ہوئی جو کچھ بھی کرتے ہیں تدابیر سے اور بددین لوگوں کو لالچ دیکر کرتے ہیں انکے ذریعہ سے اپنے غراض اور بقاء سلطنت کی صوتیں نکالتے رہتے ہیں مگر یہ مسلمان حکومت ملنے سے یہ سمجھیں گے کہ دین ہمارا مزہب ہمارا اسلام ہمارا مواد ہماری ہمارے پھر کیا وجہ کہ ہمارے خلاف فتویٰ دیں اور جو ہم چاہیں وہ نہ لکھیں اور ابھی تو کچھ ملا ملایا بھی نہیں اسی پر تحریف دین میں کیا کچھ کسر چھوڑی ہے ایک طاغؤت کا امام بنالیا قرآن وحدیث سے اس کے ہر قول کی تائید کرنیکی کوشش کرنے لگے حقیقت سے آگاہ کرنے والوں پر خاموش رہنے والوں پر کونسا حربہ نہیں استعمال کیا قسم قسم کے بہتان اور لزام جن کے سرنہ پاؤں ان کے سرتھوپے گئے مگر آخر میں بحمداللہ تعالیٰ حق ہی کو غلبہ ہوا قل جاء الحق وزھق الباطل ان الباطل کان زھوقا - بزرگوں کے پاس رہنے ہی میں سلامتی ہے ( ملفوظ 179) فرمایا کہ آج ایک خط آیا ہے لکھا ہے کہ جی چاہتا ہے کہ محض اللہ کی رضا کے واسطے چالیس روزے رکہوں اور ایسی جگہ رہوں جہاں کوئی نہ آئے - یہ جواب دیا گیا - دو چیزیں اسکی مانع ہیں ایک مشقت ناقابل تحمل دوسرے شہرت اس کو دیکھ لیا جاوے فرمایا کہ اس کی ضرورت ہی کیا ہے نہ معلوم لوگ مخلوق سے نفرت کیوں کرتے ہیں کیا کوئی کھائے لیتا ہے اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ بزرگ مشہور ہوجائیں گے کہ چلو کھینچ رہے ہیں