ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
ہے آپ کی شکایت نہیں کیونکہ میں جس جماعت میں سے ہو یعنی ملا لوگ اس کو تمام دیا حقیر سمجھتی ہے کہ حتی کہ بھنگی اور چمار بھی اس لئے آپکا قصور نہیں زمانہ کا رنگ اور رفتار ہی یہ جس لائق میں تھا آپ نے برتاؤ کیا اگر دل میں وقعت ہوتی تو ایسا نہ کرتے مسل تو ساری سامنے رکھ دی وہ بھی ایسی جس کے سر نہ پیر ان اگر اپ سے سمجھنے کے لئے اس کے متلعق کچھ دریافت کرتا ہو ں تو جواب ہی ندارو آخر کب تک تغیر نہ ہو تشریف لیجایئے اور اپ کو اس کی اجازت دیتا ہو کہ یہاں سے مجھ کو خوب ندنام کیجئے عرض کیا معاف کردیجئے گا معاف مگر کیا جو تکیف تم نے پہچائی ہے اس کا اظہار بھی نہ کروں اور کیا معافی سے اس کا اثر بھی جاتا رہتا ہے کسی کے سوئی چبھودی اور وہ چلانا شروع کرے اور معافی چاہے پر معاف کردے تو کیا معافی کے الفاظ سے اس کی سوزش بھی ختم ہوجائےگی اور حضرت حاجت تو وہ چیز ہے کہ بھنگی کے پاس بھی اگر حاجت لے جائے اسکو بھی ذلیل نہ سمجھنا چاہئے جناب جنھ کو تو بد مزاجی میں ندمان کیا جاتا ہے مگر جیسی نرم مزاجی اور خوش مزاجی آپ چاہئتے ہیں مجھ سے نہیں ہوسکتی یہ تو اچھی خاصی غلامی ہے سو نرم مزاجی اور چیز ہے اور غلامی اور چیز ہے اب یہ صاحب جاکر کیہں گے کہ ذرا اسی بات تھی اس قدر خفا ہوا جی ہاں سوئی بھی ذراسی چبھوئی جاتی ہے اگر اس کے چبھونے پر کوئی کہے کہ آہ تو اس پر کہا جاتا ہے کہ اینٹ تھوڑا ہی ماری ہے جو آہ کرتے ہو خبر بھی ہے کہاینٹ اندر نہیں گھسی تھی اور سوئی کھال کے اندر گھسی ہے - ایک صاحب نے عرض کیا کہ قصد تو غالبا اذیت پہچانے کا نہ ہوگا فرمایا کہ میں اس کی تکزیب نہیں کرتا نہ حلا نہ قالا میں خود کہا کرتا ہوں کہ اذیت پہچانے کا قصد تو نہیں ہوتا مگر اس کا بھی قصد اور اہتمام نہیں کہ دوسرے کو اذیت نہ پہچے شکایت تو اس کی ہے - 7 ذیقودہ 1350 ھ مجلس بعد نماز یوم چہارم شنبہ مصلح محقق کی تعلیم اور تر بیت میں شہادت کرنا یا دخل دینا سخت غمطی ہے ( ملفوظ 62 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مصلح محقق کی تعلیم اور تر بیت میں شہادت کرنا یا دخل دینا سخت غمطی ہے جیسے طیب حازق کی تجویز اور علاج میں دخل دینا حماقت ہے بعض امور وجدانی اور ذوقی ہوتے ہیں جس کو معالج ہی سمجھ سکتا ہے دوسرا نہیں سمجھتا -