ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
اس کے علاج ؟ جہل اور حسد کے مفاسد ( ملفوظ 128 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اللہ بچائے جہل اور حسد سے یہ دونوں بڑی ہی بری بلا ہیں آدمی کو اندھا بنا دیتی ہیں حق ناحق کی کچھ تمیز نہیں جوجی میں آیا کرلیا جو منہ میں آیا بک دیا بہشتی زیور پر اسی کی بدولت اعتراض کئے گئے بعض مقامات میں تو اس کو جلایا گیا میں نے سن کر کہا کہ یہ غزالی علیہ الرحمۃ کی سنت ہے جو مجھ کو نصیب ہوئی ان پر الزامات لگائے گئے اور اس کا سبب احیاء العلوم کتاب تھی اس وقت کے بہت علماء نے آپ پر کفر کا فتویٰ دیا احیاء العلوم جلائی گیئ تھی وجہ یہ کہ کیا احیا ء العلوم میں ہر طبقے کے لوگوں کی غلطیاں بیان کر کے اصلاح کی گئی ان کو متنبہ کیا گیا تھا بس یہی آپ کی دشمنی کا سبب تھا - ایسے لوگ ہمیشہ مصلح کے درپے ہوتے آئے ہیں اس لئے کہ وہ مصلح ایسے لوگوں کے ڈھونگ اور مکرو فریب سے لوگوں کو اگاہ کرتا ہے بس یہی دشمنی ہے پھر جب آدمی کسی کے درپے ہوجاتا ہے تو پھر اس کی نظر میں دوسرے کے کمالات بھی عیب بن جاتے ہیں - اور بیچارے علماء اور بزرگ تو کیا چیز ہیں او رکس شمار میں ہیں - انبیاء علیھم السلام سے دشمنی کا سبب صرف یہی ارشاد وہدایت ہو اور نہ کیا وہاں کوئی ملک یا باغ یا مکانات کی تقسیم ہورہی تھی یا نعوذ بااللہ انبیاء مال جاۃ کے طالب تھے حضور صلی اللہ عیلہ وسلم کے سامنے تو خود کفار عرب نے جاہ ومال پیش کیا اور خدمت میں جاکر عرض کیا کہ اگر آپ حکومت کی ضرورت ہے تم ہم سب آپ کو اپنا بادشاہ اور سردار بنانے کو تیار ہیں - اگر خوبصورت لڑکیاں آپ چاہتے ہیں تو تمام عرب میں سے جنکو آپ پسند کریں نکاح کر دسکتے ہیں مگر ہمارے حالات و عزی کو بر نہ کہیئے آپ نے فرمایا کہ مجھ کو ان میں سے کسی چیز کی ضرورت نہیں نہ اس کی خواہش - میں کلمتہ الحق کا ضرور اعلان کروں گا اور تم سے صرف یہ چاہتا ہوں کہ تم ایک پیدا کنندہ پر ایمان لاؤ اپنی حاجت اس سے طلب کرو اسی ہی کی بندگی اور عبادت کرو ہی قابل پر ستش ہے - غرض مصلحین سے مخالفت کوئی نئی بات نہیں - ہمیشہ سے اھل حق کے ساتھ اہل باطل یہی برتاؤ کرتے