ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
کی بھی تصریح ہے بدون عدد کے لن یغفر اللہ لھم واقع ہے جب معملولی اہل زبان اس کو سمجھ سکتا ہے حضور نے تخییر وتحدید کیسے سمجھی - اس کا جواب حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب نے ارشاد فرمایا کہ حضور اقدس صلی اللی علیہ وسلم نے غایت رحمت کی وجہ سے لفظوں سے تمسک فرمایا معنے کی طرف التفات نہیں فرمایا تو اس جواب تمسک بالا لفاظ کاوھی حاصل ھوا کھ اپ نے عنوان سے کام لیا اسی لیے میں کھا کرتا ھوں کھ عالم ھوجانا بھی اسان فاضل ھونا بھی اسان مگرمحقق ھونامشکل ھے ظاھر علوم کے متعلق بھی اور باطنی علوم کے متعلق بھی -حضرت مولا نامحمد یعقوب صاحب رحمتھ اللھ علیھ کا ایک اور لطیف جواب سنا گیا ھے راوی کھتے ھیں کھ میں ایک بار مولانا کی خدمت میں حا ضر تھا مولانا اکثرافادھ کی غرض سے بھت دیر دیر تک کلام فرمایا کرتے تھے راوی کھتے ھیںمجھ کو شبھ ھوا کھ کتابوں میں تو لکھا ھےکھ زیادھ بولنے اچھا نھیں اور حضرت بھت بولتے ھیں اور حضرت مولانا سے یھ شبھ ظاھر بھی فرما دیا حضرت مولانا نے فرمایا کھ تقلیل کلام فی نفسھ مقصود نھیں بلکھ اصل مقصود یھ ھے کھ فضول کلام نھ ھو مگر متبدی کو جو تقلیل کلام کی تعلیم کی جاتی ھے وھ اس لیے کھ فضول کلام سے بھی رک نھیں سکتا جب تک اس کو ضد کامل پر نھ لایا جاۓ یعنی ترک کلام پر یا ایسی تقلیل پر جو قریب ترک کلام کے ھو اور اس پرایک عجیب مثال فرمائ کھ دیکھو کاغذ کو جب موڑکر رکھتے ھیں اور پھر سیدھا کرنا چاھتے ھیں توسیدھا کرنے کےلیےالٹی طرف اتنا ھی موڑتے ھیں اس سے وھ اپنی اصلی حالت پر اجاتاھے اگر پھلےھی سیدھا کر کے چھوڑدیں وھ پھر مڑجاۓ گا یھ ھے محقق ھونے کی بات پھر اس تزکرھ سے محفوظ ھے کر فرمایا کھ لوگ کھتے ھیں کھ شراب میں نشھ ھوتاھے مگر اتنا نھیں ھوتا جتنا اپنے بزگوں کے تذکرھ میں ھوتا ھے کیونکھ وھ دیر پا نھیں اور یھ عمر بھر نھیں اترتا- حضرت حا جی صاحب ک ارشاد ( ملفوظ249 )ایک سلسلھ گفگتگومیں فرمایا کھ ایک صوفی ملے اموال کی مذمت اولاد کی مزمت