ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
قابل برادشت ہے پریشانی قابل برداشت نہیں - اصول صححیہ میں راحت ( ملفوظ 415 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اگر مسلمن اصول صححیہ اور احکام شرعیہ کا اتباع کریں تو ساری دنیا بھی مل کر ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی میں ایک مرتبہ ریل میں سفر کر رہا تھا اسی ڈبہ میں چند دیہاتی مسلمان بیٹھے ہوئے تحریکات حاضرہ کے متعلق آپس مین گفتگو کر رہے تھے اور اپنی اپنی کہہ چکے تھے میں بھی سن رہا تھا ایک ان میں سے خاموش بیٹھا سن رہا تھا جب سب اپنی اپنی کہہ چکے تو وہ شخص تو وہ شخص بولا اپنی اپنی تو تم کہہ چکے اب میری بھی سن لو کیوں اتنے بکھیڑے کئے اگر مسلمان دو باتوں کی پابندی کرلیں ساری دنیا ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا ہے کیسی عجیب بات کہہ گیا اب زر سے لکھنے کے قابل ہے دو جملوں میں تمام احکام شترعیہ کا خلاصہ بیان کر گیا ان دیہاتیوں کا دماغ بڑا صیحح ہوتا ہے الفاظ تو بوجہ بے علمی کے ان کے پاس ہوتے نہیں مگر بات پر مغز ہوتی ہے واقعی اصول صححیہ جو وقتا فوقتا احباب کے سامنے پیش کئے جاتے ہیں ایسی ہی چیز ہیں کہ ان سے دنیا میں بھی راحت ہوتی ہے اور آخرت میں بھی راحت ملے گی چونکہ مسلمانوں نے آصول صححیہ کو چھوڑ دیا اس وجہ سے پریشان سرگردان ہیں دوسری قوموں نے اس اصول کی قدر کی اور ان کو اختیار کیا وہ راحت اٹھارہے ہیں اس میں مسلم اور غیر مسلم کی کوئی قید نہیں جو بھی ان کو اختیار کرے گا راحت پائے گا جیسے سڑک اعظم ہے دونوں طرف درخت ہیں بیچ میں پختہ گلکتہ سے پشاور تک ہے جو بھی اس پر چلے گا راحت پائے گا اس میں یہ قید نہیں کہ چلنے والا بھنگی ہے یا چمار یا سید ہے یا شیخ مغل ہے یا پٹھان ہندو ہے یا نصرانی مسلم یا غیر مسلم ایسے ہی اصول صیححہ پر جو بھی عمل کرے گا وہی راحت پائے گا کسے باشد - ( کوئی بھی ہو )