ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
کہ بیٹھا ہوا بھرتی کیا کروں اور بعض اس رعایت سے کہ یہاں سے جاکر نہ معلوم کس کے ہاتھ مین پھنس جائے کسی کی بے جامدارات کرنا مجھ کو تو اس سے غیرت آتی ہے کہ طالب کو مطلوب بنایا جائے ایسی حالت میں تو دور ہی رہنا مناسب ہے - ایک مبتدع کا بزریعہ جوابی رجسٹری علم غیب سے متعلق سوال اور حضرت کا عجیب جواب ( ملفوظ 406 ) فرمایا کہ آج ایک مبتدع کا جوابی رجسٹری خط آیا ہے لکھا ہے کہ علم غیب جناب رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کو تھا یا نہیں اور رجسٹری سے مقصود یہ کہ انکار نہ کرسکیں کہ خط ہم کو نہیں ملا - میں نے لکھ دیا کہ کبھی سوال ہوتا ہے استفادۃ کبھی امتحانا کبھی اعتراضا اخیرا کی دو صورتوں میں جوان دینا ہی فضول ہے ہاں پہلی صورت میں جواب دینا ضروری ہے یعنی استفادہ کی صورت میں مگر مجھ کو یہ اطمینان نہیں کہ آپ استفادۃ سوال کر رہے ہیں لہزا پہلے مجھ کو یہ اطمینان دلائیں کہ آپ اسفتادۃ ہی سوال کر رہے ہیںدیکھئے کیا جواب اتا ہے میرے ضوابط کا حاصل یہ کہ میں خود بھی گرانی اور بار بچنا چاہتا ہوں اور دوسروں کو بھی بچانا چاہتا ہوں اس کا نام تشدد رکھا ہے دنیا میں کیسی بے حس پھیلی ہے اور جوابی رجسٹری کی غایت مزکورہ کا ترتب بھی محل کلام ہے اس لئے کہ اس سے یہ تو نہیں معلوم ہوسکتا کہ کس مضمون کا خط تھا تو وصول کنندہ پر حجت ہی کیا ہوئی - ہندوستان میں انبیاء علیہم السلام کے مزارات ( ملفوظ 403 ) ایک مولوی صاحب کے سوال پر فرمایا کہ بعض بزرگوں کو مکشوف ہوا کہ ہندوستان میں بھی انبیاء علیہم السلام کے مزارات ہیں براس ایک مقام ہے انبالہ سے آگے وہاں پر ایک احاطہ ہے اس میں یہ مزارات ہیں کل قبروں کے نشان نیں رہے مگر بعض کے محفوظ ہیں مولانا رفیع الدین صاحب وہاں تشریف لے گئے تھے مگر بعض اور چند طلباء بھی ہمرا ہ تھے مولانا وہاں مراقب ہوئے تھے میں نے خود مولانا سے تو سنا نہیں مگر انہوں نے اپنے ایک مرید حسینی نام سے بیان کیا اس مرید نے مولانا کے داماد مولوی ضیاء الحق سے بیان کیا کہ مولانا کے داماد نے مجھ سے بیان کیا تھا کہ مولانا نے