ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
کسی کمال باطنی کا شبہ بھی نہ ہوتا تھا مگر دل اللہ کی محبت سے خشیت سے لبریز تھا تجربہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ نرے پڑے پڑھانے سے کچھ نہیں ہوتا جب تک کہ اللہ اور خاصان حق کی صحبت میں نہ رہے اسی کو مولانا فرماتے ہیں اور خوب فرماتے ہیں بے عنایات حق وخاصان حق گر ملک باشد سیہ ہستش ورق ( بغیر حق تعالیٰ اور خاصان حق کی عنایتوں کے اگر فرشتہ بھی ہوتو اوس کا بھی نامہ اعمال سیاہ ہو 12) حب جاہ اور کبر کا مرض حماقت سے ناشی ( ملفوظ 215 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ حب جاہ اور کبر کا مرض بھی دنیا اوردین دونوں کو برباد کرنے االا ہے اور یہ مرض حماقت سے ناشی ہے فلاں مولوی صاحب یہاں پر رہتے تھے مدرسہ دیوبند پر فتوی لگایا تھا کہ حیدر آباد دکن سے جو مدرسہ کو آمدنی ہے یہ بالکل حرام ہے اور اب وہی جناب ایک رافضی کی سفارش سے اسی حیدر آباد دکن سے وظیفہ پارہے ہیں وہ بھی بہت خوشامدوں کے وہ سب تقوی طہارت نزرانہ ریاست ہوگیا اللہ بچائے اپنے قہر سے انسان کو چاہیئے کہ اپنی کسی حالت پر ناز نی کرے ہماری حقیقت ہی کی اہے بلکہ ہمارا وجود ہی کیا ہے اور کسی کو کیا خبر ہے کہ کل کیا یونے والا ہے بس نیاز پیدا کرنے کی کوشش کرتے رہنا چاہیئے اسی میںخیر ہے ایسے متقی اور پرہیز گاروں سے کہ جن کی ظاہری وضع تو نیکیوں کی سی ہے اول کی یہ بات حالت ہے کہ فرعونیت سے پر ہے رندی ہزار درجہ اچھے ہیں بس ان لوگوں کی حالت ہے جس کو کوئی صاحب فرماتے ہیں - ازبروں چوں گور کافر پر حلل واندوں قہر خدائے عزوجل از بروں طعنہ زنی برباد یزید دزورونت ننگ می داردیزید ( ظاہری حالت تو ایسی بنی سنوری جیسے کافر کی قبر پر عمدہ خلاف چڑھے ہوتے ہیں مگر اندرحق تعالیٰ کے قہر میں مبتلا ہوتا ظاری حالت تو ایسی کہ حضرت بایزید بسطامی سے بھی بڑھی ہوئی ہے اور باطن ایسا کہ یزید کو بھی شرم آوے - ) 23 ربیع الاول1351) مجلس بعد نماز ظہر یوم دوشنبہ