ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
استفتوں کے ایک استفتار اس کا بھیجنا کہ مولود شریف میں قیام کرنے کی اصل وجہ کیا ہے حضرت مولانا نے جواب میں اس کی حقیقت یہ بیان فرمائی کہ قیام ایک حرکت وجد یہ ہے اس کو صوفیہ خوب جانتا ہیں یوں معلوم ہوتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر کرتے کرتے کوئی بزرگ وجد وشوق میں کھڑے ہوگئے اور وجد کا ادب کا ادب یہ ہے جس کو امام غزالی نے لکھا ہے کہ ایک کے قیام سے سب کھڑے ہوجائیں پھر بعض اہل دل کو یہ حرکت اچھی ملعوم ہوئی وہ توا جد ( وجد کی صورت بنانے ) کے طور پر کھڑے ہونے لگے اس کے بعد عوام میں اس کا عام سلسلہ ہوگیا جو جہل کے سبب لزوم کے درجہ تک پہنچ گیا اس جواب سے حضرت مولانا شاہ محمد اسحاق صاحب کے ایک قول کے معنی سمجھ میں آگئے جس کو کاپی میں ایک معمر شخص نے میرے سامنے نقل کیا تھا کہ کسی نے حضرت شاہ صاحب سے اس کا قیام کی نسبت پوچھنا تو حضرت فرمایا کہ شیخ مجلس کو دیکھنا چاہئے اسکا یہی مطلب تھا کہ شیخ مجلس جو اس ذکر پر کھڑا ہوا ہے دیکھنا چاہئے کہ اگر وہ صاحب حال ہے تو اسکا یہ قیام وجد ہے جس میں قوم کو موافقت کرنا ادب ہے اور اگر صاحب حال نہیں تو محض تصنع درسم پرستی اور لزوم مفاسد کے خوف کے مقام پر تواجد کی اجازت نہیں اس سے حضرت شاہ صاحب کی علمی شان کس درجہ معلوم ہوتی ہے پھر افسوس کہ اس پر نواب صدیق حسن شاہ صاحب کی نسبت اپنی ایک کتاب میں جس کو میں نے دیکھا ہے فرماتے ہیں کہ کان قلیل العلم کثیر العبادۃ ( یعنی شاہ صاحب کا علم تو کم تھا - وہ عبادت زیادہ کرتے تھے ) بعض حضرات روایات کو علم سمجھتے ہیں - شیخ کامل کی اشد ضرورت ( ملفوظ 106 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اس طریق میں شیخ کامل کے اتباع کی ضرورت ہے وہ اس راہ واقف ہوتا ہے وہ نفس اور شیطان کے مکائد سے آگاہ کرتا ہے شیخ کا مل کے سر پر ہوتے ہوئے شیطان کچھ نہیں بگاڑ سکتا گو شیطان کے کید کے متلعق مشہور تو بیت کچھ ہے مگر حق تعالی فرماتے ہیں