ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
کرو پھر سب کچھ ہو سکتا ہے مگر خالی کرنے کے متلعق اس کا انتظار غلطی ہے کہ پہلے دنیا سے یا دینا کے تعلقات سے قلب خالی کرلیں پھر تب یا دالہی میں مشغول ہوں گے اس کی صییح تد بیر یہ ہے کہ کام شروع کردو اس سے وہ آپ سے خالی ہوتا رہے گا مگر کام کا مو ثر ہو نا ہے محبت یہ کہ اہل محبت کی صحبت اختیار کر ان کی صحبت سے قلب میں ایک آگ پیدا ہوگی سب ما سوا کو فنا کر دے گی اسی کو مولانا فرماتے ہیں - عشق آں شعلہ است کو چوں بر فروخت ہر چہ جز معشوق باقی جملہ سوخت ( عشق وہ آگ ہے جب یہ بھڑ کتی ہے تو معشوق کے سوا سب کو جلا پھونک دیتی ہے ) اور اگر اس تدبیر سے قلب کو خالی نہ کیا بلکہ تعلق مع اللہ کیساتھ ما سوی اللہ کے تعقات مانعہ کو بھی جمع رکھنا چاہا تو سمجھ لو کہ قلب کیا ہوا مراد آباد اسٹیشن کا اسلامی مسافر خانہ ہوا کہ نگینہ وا لے بھی اس میں ہیں بچھراؤں والے بھی اس میں ہیں بریلی والے بھی سہارن پو ر والے بھی غرض قلب کیا سرائے ہے جس کو دیکھو وہاں پر موجود ہے اور سب کا دار الیقام بنا ہوا ہے پس ہر مقصود کو اس کے صیحح طریقہ سے حاصل کرو - خا لص مزہبی کا م پر کھنے کا عجیب اصول ( ملفوظ 121 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ بات یاد رکھنے کی ہے جو کام خالص مزہبی یوح گا اس کی طرف اولا دنیا کو رغبت نہ ہوگی پس جس کام کی طرف اولا اہل دنیا متوجہ ہوں وہ خالص مزہبی نہیں اور جس کی طرف اولا اہل دین اہل تقوی متوجہ ہوں وہ خالص مزہبی اور خالص دین ہوگا اس معیار پر یہ تحریکات خالص مزہبی اور دینی تحریکات نہ تھیں کیونکہ زیادہ اور غالب اس میں ایسے ہی طالب دنیا تھے جن کی نیت زیادہ اغراض دینویہ کی تھی دین کی خدمت مقصود نھ تھی ''الا ما شاء اللہ '' یہی وجہ تھی کہ کسی کام میں نور نہ تھا خیر وبرکت نہ تھی زمانہ ارتدار میں میرا ایک وعظ انیچولی ضلع میرٹھ ہوا تھا بعضے دیہات میں راجپوت مسلمان شدہ ہونے والے تھے اس وعظ میں ان لوگوں کو خصو صیت سے بلا یا گیا تھا - اس تقریر میں اس کے متلعق بھی ایک مضمون بیان کیا تھا وہ مضمون یہ تھا کہ ان تحریکات میں شرکت کرنیوالوں نے فتنہ ار تدار کے زمانہ میں ایک